نئی دہلی:خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ، وزیر اعظم بورس جانسن ،جو خطے میں برطانیہ کے مواقع کو فروغ دینے اور چین کے لئے جمہوری کاؤنٹر ویٹ پیدا کے لئے اپریل میں ہندوستان آرہے ہیں اپنے دورہ کے دوران مہاراشٹر کے معروف شہر پونے بھی جائیں گے۔ہند بحر الکاہل کو “دنیا کے جغرافیائی سیاسی مرکز میں تیزی سے اضافہ” قرار دیتے ہوئے حکومت نے وزیر اعظم بورس جانسن کے اپریل میں ہندوستان کے پہلے ملتوی دورے سے قبل اس خطے میں ایک برطانوی طیارے کی تعیناتی پر بھی روشنی ڈالی۔
واضح ہو کہ ہندوستان میں یوم جمہوریہ کے موقع پر برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن مہمان خصوصی حاضر ہونے والے تھے ، لیکن برطانیہ میں کو یڈ 19 کے معاملات میں اضافے اور ایک نئے سٹرین کے پھیلاو¿ کی وجہ سے انہوں نے اپنا دورہ منسوخ کیا تھا، اس لئے جانسن اب اپریل میں ہندوستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔برطانیہ اور چین کے مابین رشتوں میں درار کی وجہ ہانگ کانگ ، کوویڈ۔19 وبائی مرض اور ہواوے کو برطانیہ کے 5 جی نیٹ ورک میں فعال کردار سے انکار کرنا بتایا جا رہا ہے ۔ملکہ الزبتھ طیارہ بردار بحری جہاز کی ممکنہ تعیناتی سے توقع کی جاتی ہے کہ بحیرہ جنوبی چین میں اس سے فوجی تناؤ بڑھے گا۔رائٹرز کی اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جانسن “دنیا میں برطانیہ کے مقام اور مستقبل میں آنے والے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی صلاحیت پر توجہ مرکوز کریں گے۔
اس سال برطانیہ کے لئے بہت اہمیت ہے کیوں کہ وہ جون میں پہلی وبائی مرض جی 7 سمٹ اور نومبر میں سی او پی 26 آب و ہوا کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ایک شدید طلاق کے بعد گذشتہ سال کے آخر میں یورپی یونین سے اس کا اخراج مکمل کرناجانسن کی حکومت نے “انٹیگریٹڈ ریویو” کا عزم ظاہر کیا ہے جس سے معلوم ہوگا کہ برطانیہ اب بھی عالمی سطح پر جکڑا ہوا ہے اور اس ملک کے لئے ایک نئے دور کی تشریح کرے گا۔