اسلام آباد:(اے یو ایس ) سابق صدرآصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ا±ن کے مسلم لیگ (ق) کے ساتھ معاملات طے پا گئے تھے۔ وہ رات کو 12 بجے مجھے مبارک باد دینے آئے، لیکن نجانے کیا ہوا کہ وہ صبح حکومت سے مل گئے۔اسلام آباد میں اپوزیشن رہنماو¿ں کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ سیاسی لوگوں سے رابطہ رہتا ہے اور (ق) لیگ سے بھی ہم رابطے میں تھے۔ان کے بقول اب یہ (ق) لیگ والے ہی بہتر بتا سکتے ہیں کہ ہمارے ساتھ معاملات طے کرنے کے بعد وہ حکومت کے ساتھ کیوں گئے۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نمبر گیم اپوزیشن کے پاس ہے اور ہم مل کر پنجاب میں وزیرِ اعلیٰ نامزد کریں گے اور وہی کامیاب ہو گا۔سابق صدر نے دعویٰ کیا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے متعلق بھی اچھی خبر ملی گی۔ لیکن دوسری جانب حزب اختلاف کو اس وقت مزید تقویت پہنچی جب بلوچستان سے تعلق رکھنے والے آزاد رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی نے تحریکِ عدم اعتماد میں اپوزیشن جماعتوں کی حمایت کا اعلان کر دیا ۔
اسلام آباد میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو او رآصف علی زرداری اور دیگر اپوزیشن رہنماو¿ں کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اسلم بھوتانی کا کہنا تھا کہ نواب اختر مینگل، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور آصف علی زرداری جہاں کہیں گے وہاں جاو¿ں گا۔نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کامیابی کی جانب گامزن ہے۔ا±ن کا کہنا تھا کہ وہ ا±مید کرتے ہیں کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) بھی اپوزیشن کا ساتھ دے گی۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ عمران خان اب اکثریت کھو چکے ہیں، لہذٰا ا±نہیں فوری مستعفی ہو جانا چاہیے۔
