کابل :چین کے وزیر خارجہ وانگ یی جمعرات کے روز اچانک افغانستان کے دورے پر کابل پہنچ گئے ۔ کابل پہہنچے کے بعد انہوں نے وزےر خارجہ امیر خان متقی سے ، جو نائب وزیر اعظم بھی ہیں،تفصےلی با ت چےت کی بعد مےں دونوںملک کے وفود بھی مذاکرات میں شامل ہو گئے۔ افغانستان اسوقت نہ صرف مالی بحران کا شکار ہے بلکہ وہاں پر خوراک بھی بہت کمی ہے اور حکومت چےن سے امداد کی توقع کرتی ہے ۔
افغانستان میں امارت اسلامیہ کے دوبارہ بر سر اقتدار آنے کے بعد چینی ویر خارجہ کا یہ پہلا دورہ افغانستان ہے ۔ افغانستان میں چین کے سیاسی، اقتصادی اور راہداری کے معاملات چینی ایجنڈے کا مرکز ہیں۔اسی دوران ایک روسی وفد بھی جمعرات کے ہی روز سہ پہر میں نگراں حکومت کے حکام سے ملاقات کے لیے کابل پہنچا۔افغان وزارت خارجہ نے ان دونوں ممالک کے وفود کے دوروں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اب افغانستان میں عالمی سرمایہ کاری ممکن ہے۔وزارت خارجہ کے نائب ترجمان احمد ضیا تکل نے طلوع نیوز کو بتایا کہ مسٹر وانگ یی نے مثبت سیکورٹی تبدیلیوں کی تعریف کی اور افغانستان کے ساتھ انسانی ہمدردی اور ترقیاتی شعبوں میں مدد جاری رکھنے پر زور دیا۔ وزےرخارجہ امےر خان متقی ،جو نائب وزیراعظم بھی ہیں ، کے ساتھ ملاقات میں اعلیٰ سطحی چینی اہلکار نے افغانستان میں اقتصادی، کان کنی، توانائی اور سرمایہ کاری کے دیگر شعبوں میں اپنے ملک کی تیاری پر زور دیا۔
ایک سیاسی تجزیہ کار طارق فرہادی نے طلوع نیوز کو بتایا کہ چین افغانستان میں اپنے مفادات کے لیے کام کر رہا ہے، لیکن وہ افغانستان کو اس وقت تک تسلیم نہیں کرے گا جب تک اسے یقین نہ ہو جائے کہ حکومت جامع ہے اور اس کی سربراہی میں تمام قبائل کی نمائندگی ہے۔ ماہرین افغانستان کی موجودہ صورتحال میں دیگر ممالک کی سرمایہ کاری کے معاملات کو نہایت اہم قرار دیتے ہیں۔اقتصادیات کے ماہر شبیر بشیری نے کہا کہ چین افغانستان کی زرعی مصنوعات، خاص طور پر خشک میوہ جات کے لیے ایک ممکنہ منڈی ہے، اور خطے کے ممالک کے ساتھ افغانستان کے تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی توسیع سے افغانستان کی اقتصادی ترقی اور انسانی بحران سے نمٹنے میں مدد مل سکتی ہے۔”اگرچہ حالیہ مہینوں میں مختلف ممالک، خاص طور پر پڑوسی ممالک کے حکام نے افغانستان کا دورہ کیا ہے، لیکن ابھی تک کسی بھی ملک نے ملک کی خودمختار حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے۔
قبل ازیں امےر خان متقی نے ا پنے چینی ہم منصب کا ہوائی اڈے پر گرم جوشی سے استقبال کےا۔ واضح ہو کہ چےن نے 30مارچ کو اےک کانفرنس کا ، جس میں افغانستان کے صورتحال پر غور خو©ض کیا جائے گا،انعقاد کرنے کا اعلان کےا ہے۔ اس کانفرنس مےں افغانستان کے ہمساےہ ملکوں کے علاوہ بےن الاقوامی اداروں کے اعلی عہدےدابھی شرکت کرےں گے افغانستان کے دورے کے بعد چےنی وزےر خارجہ ہندستان کا دورہ کرےں گے جو کافی اہمےت کا حامل ہے۔
