بیجنگ: چین میں کورونا کی وبا ایک بار پھر بڑھ رہی ہے۔ ہفتہ تک یہ 21 صوبوں میں پھیل گیاہے۔ صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران ان ریاستوں میں مقامی طور پر منتقل ہونے والے نئے کیسز یا بیرونی انفیکشن کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
نیشنل ہیلتھ کمیشن کے ترجمان ایم آئی فینگ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دنیا بھر میں کوویڈ 19 کے کیسز کی تعداد 250 ملین سے زیادہ ہے۔ ملک کو ان کیسز کی روک تھام کے بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑھ رہاہے۔ کم درجہ حرارت کی وجہ سے سانس کی بیماریاں اور ان حالات میں خطرہ دوگنا ہو جاتا ہے۔اس خطرے کے درمیان چین کے ایک شہر نے کورونا سے متاثرہ افراد کا پتہ لگانے کے لیے انوکھا طریقہ اپنایا ہے۔
شمالی شہر ہیے میں، انفیکشن کے نئے کیسز کے ماخذ کا پتہ لگانے میں مدد کے لیے ہزاروں ڈالر تک کے انعام کی پیشکش کی جا رہی ہے تاکہ اس پر جلد سے جلد قابو پایا جا سکے۔ دراصل، کئی مہینوں کے بعد چین میں کووڈ کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ چین میں گزشتہ تین ہفتوں سے انفیکشن کے کیسز مسلسل سامنے آ رہے ہیں۔ ڈیلٹا ویرینٹ کی وجہ سے نئے کیسز میں تیزی آئی ہے اور یہ 20 صوبوں میں پھیل چکا ہے۔ دنیا کے کئی ممالک نے کووڈ لاک ڈاؤن میں نرمی کی ہے، لیکن چین اب بھی صفر کووڈ حکمت عملی پر قائم ہے۔ سرحدوں کی بندش، لاک ڈاؤن اور طویل قرنطینہ کی وجہ سے چین میں اب بھی دیگر ممالک کے مقابلے کم کیسز ہیں تاہم انفیکشن کے نئے کیسز نے 40 سے زائد شہروں کو متاثر کیا ہے۔
دریں اثنا، روس کے ساتھ سرحد پر واقع ایک شمالی شہر ہے ہے میں حکام نے کہا کہ وہ 100,000 یوآن ( 15,500) ڈالرانعام کے طور پر ہر اس شخص کو دیں گے جو انفیکشن کے ماخذ کا پتہ لگائے گا۔ مقامی حکومت نے ایک نوٹس میں کہا ہے کہ وائرس کے مرکز اور انفیکشن کے سلسلے کو جلد سے جلد تلاش کرنے کے لیے اس وبا کے خلاف عوامی جنگ چھیڑنا ضروری ہے۔
