خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کئی بین الاقوامی تنظیموں اور سفارتی مشنز نے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کی حالت زار پر فکر مند ہیں اور ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کے لیے پابند عہد ہیں۔نے ایک بیان میں کہا کہ وہ افغان خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ کھڑی ہے کیونکہ انہیں صنفی عدم مساوات اور تفریق برتے جانے جیسے متعدد خواتین مخالف معاملات کے نتائج کا سامنا کر رہی ہیں ۔
افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ ڈیبورا لیونز نے کہا کہ آج ہم افغانستان میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ تباہ کن تناسب سے پیدا ہونے والے شدید مسائل ہیں ۔ ملک میں ہر کوئی موجودہ بحرانوں سے متاثر ہے، لیکن خواتین اور لڑکیوں کی صورت حال خاص طور پر تشویشناک ہے کیونکہ ان کے حقوق اور مواقع تک ان کی رسائی بتدریج مشکل تر ہوتی جارہی ہے۔
یوناما نے کہا کہ عوامی زندگی کے تمام شعبوں میں خواتین اور لڑکیوں کی مکمل اور مساوی شرکت افغانستان کے مستقبل کے لیے اہم ہے، جب کہ انہیں گھومنے پھرنے، کام اور تعلیم کی آزادی کے حقوق سے محروم کرنے کا مطلب افغانستان کی معاشی ترقی کو محدود کرنا ہے۔
افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہم اپنے اس یقین پر قائم ہیں کہ خواتین کی فعال شمولیت اور ان کے ملک کی سماجی، اقتصادی اور سیاسی زندگی میں شرکت کے بغیر کوئی پائیدار امن، بحالی یا استحکام ممکن نہیں۔
