واشنگٹن،(اے یو ایس ) سابق امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس نے اتوار کے روز خبردار کیا ہے کہ 2024 کے ممکنہ ریپبلکن صدارتی امیدوار یوکرین سے متعلق بیانات میں محتاط رہیں۔ واضح رہے دو امریکی ریپبلکن امیدواروں نے گزشتہ دنوں روس یوکرین جنگ میں امریکہ سے کیف کی حمایت واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔سی بی ایس نیوز پر اپنی پیشی کے دوران اینکر نے رائس سے سابق صدر ٹرمپ اور فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس کے حالیہ بیانات کے بارے میں پوچھا جس میں کیف کی بھرپور حمایت پر امریکہ پر تنقید کی گئی تھی۔کونڈو لیزا رائس نے جواب میں کہا کہ یہ واقعی اہم ہے کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ کے صدر کے لئے انتخاب لڑنے والا ہر شخص اس تنازعہ کے جوہر کو سمجھے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہم صرف یوکرین کی آزادی کے لئے کھڑے نہیں ہیں بلکہ ہم ایک اصول پر مبنی نظام کے لئے کھڑے ہیں۔ کسی ملک کو فوجی طاقت کے ذریعے کسی دوسرے پر قبضے سے روکنے کے لیے کھڑے ہیں۔
بش انتظامیہ میں خدمات انجام دینے والے رائس نے مزید کہا کہ یہ واقعی اہم ہے کہ صدارتی امیدوار اس جدوجہد کی روح کو سمجھیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف یوکرین کے لیے حمایت چھوڑنا ایک تاریک میراث چھوڑے گا بلکہ یہ گھر کے قریب مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ اس طرح امریکی شہری ایسی دنیا میں رہیں گے جس میں روس نے یوکرین میں جنگ جیتی تھی۔ یہ جانتے ہوئے کہ ان کا ملک اس نتیجے کو روکنے کے لیے کچھ کر سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ مستقبل کے صدر کے لیے یہ بہت اچھا پیغام ہو گا، کیونکہ یہ مسئلہ ان کی میز پر آ جائے گا۔ انہوں نے اس دوران امریکی فوج پر گزشتہ حملوں کا حوالہ بھی دیا اور کہا میں صرف یہ کہتی ہوں کہ 1914، 1941، 2001 کی تاریخیں یاد رکھیں۔ یہ جدوجہد ہمیشہ گھر آتی ہیں۔گزشتہ ہفتے فاکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں ڈی سینٹیس جنہوں نے ابھی تک وائٹ ہاو¿س کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان نہیں کیا کہا تھا کہ صدر بائیڈن گھریلو مسائل کو نظرانداز کر رہے ہیں اور گزشتہ ہفتے تنازعے کی ایک سال کی سالگرہ منانے کے لیے یوکرین گئے تھے۔ دوسری طرف ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکہ کو یوکرین کے لیے اپنی امداد کو کم کرنا چاہیے اور اس کے بجائے کیف اور ماسکو کے درمیان مذاکرات پر زور دینا چاہیے۔