اسلام آباد:(اے یوایس ) پاکستان کے وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ کرونا سے متاثرہ اضلاع میں 28 اپریل تک پہلی سے آٹھویں جماعت تک اسکولز بند رہیں گے۔اسلام آباد میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ 28 اپریل کو اجلاس کے دوران دوبارہ جائزہ لیا جائے گا کہ اسکولز عید تک بند کرنے ہیں یا نہیں۔شفقت محمود کے مطابق جن اضلاع میں پرائمری اسکولز اور چھٹی سے آٹھویں جماعت کے اسکولز بند ہوں گے ان اضلاع کے متاثر ہونے کا تعین صوبائی حکومتیں کریں گی۔ان کے بقول نویں سے بارہویں جماعت کے لیے اسکولز اور کالجز 19 اپریل سے کھول دیے جائیں گے جب کہ متاثرہ اضلاع میں اسکولز اور جامعات بند رہیں گی۔امتحانات سے متعلق انہوں نے بتایا کہ نویں سے بارہویں جماعت کے طلبہ کے امتحانات مئی کے تیسرے ہفتے سے شروع ہوں گے، کچھ امتحانات جون اور جولائی میں بھی منعقد کیے جائیں گے۔
وزیرِ تعلیم نے کہا کہ اے اور او لیول کے امتحانات سے متعلق متفقہ فیصلہ ہوا ہے کہ یہ امتحانات معمول کے مطابق جاری رہنے چاہئیں۔ان کے بقول کیمبرج نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ امتحانات مکمل ایس او پیز کے ساتھ ہوں گے اور امتحانات کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔شفقت محمود کے مطابق پہلی سے آٹھویں جماعت کے اسکولز کھولنے یا عید تک بند رکھنے سے متعلق 28 اپریل کو جائزہ اجلاس ہو گا۔سعودی حکام نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران صرف ان افراد کو عمرہ ادا کرنے کی اجازت ہو گی جو کرونا وائرس سے بچاو¿ کے ٹیکے لگوا چکے ہوں گے۔سعودی عرب کی حج و عمرہ کی وزارت نے پیر کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ تین کیٹیگری کے افراد کو کرونا سے محفوظ تصور کیا جائے گا۔حکام کے مطابق وہ تمام افراد جو کرونا ویکسین کی دو خوراکوں کا کورس مکمل کر چکے ہوں، ایسے افراد جنہوں نے عمرہ ادا کرنے سے 14 روز قبل ہی ایک خوراک والی ویکسین کا کورس مکمل کیا ہو اور وہ افراد جو وبا سے صحت یاب ہو چکے ہوں، انہیں عمرہ کرنے کی اجازت ہو گی۔حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ تینوں کیٹیگریز سے تعلق رکھنے والے افراد کو عمرہ ادائیگی کے اجازت نامے اور مسجد الحرام میں عبادت کی اجازت دی جائے گی۔
پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 3953 افراد کے کرونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جب کہ وبا کے شکار 103 مریض دم توڑ گئے ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 46 ہزار 665 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں جب کہ ملک میں ایکٹو کیسز کی تعداد 63 ہزار 102 ہے۔پاکستان کے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک میں مجموعی طور پر 10 لاکھ سے زیادہ شہریوں کو کرونا ویکسین لگائی جا چکی ہے۔اپنے ایک ٹوئٹ میں اسد عمر نے بتایا کہ پیر کو 76 ہزار سے زیادہ شہریوں کو ویکسین لگائی گئی ہے اور اب تک 20 لاکھ سے زیادہ شہری خود کو ویکسین لگانے کے لیے رجسٹرڈ کرا چکے ہیں۔اسد عمر کے مطابق 50 سال سے زائد عمر کے افراد خود کو ویکسین لگوانے کے لیے رجسٹرڈ کرا سکتے ہیں۔ ان کے بقول چھ لاکھ ہیلتھ کیئر ورکرز اور 50 سال سے زائد عمر کے 14 لاکھ سے زیادہ شہری پہلے ہی خود کو رجسٹرڈ کرا چکے ہیں۔