Daesh militants involved in attack on Pakistan Embassy in Kabul killed: Afghan spokespersonتصویر سوشل میڈیا

کابل: افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل اور نمروز صوبوں میں دولت اسلامیہ خراسان (داعش خراسان) کے ایک گروہ کے قلع قمع کیے جانے کی جمعرات کے روز تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے سفار ت خانہ واقع کابل اور چینی شہریوں کو نشانہ بنا کر کابل کے ایک ہوٹل پر حملے میں جو دہشت گرد ملوث تھے وہ اسی گروہ کے خلاف کارروائی کے دوران مارے گئے۔

واضح ہو کہ سفرت خانہ پر حملہ میں پاکستان کے سفیر متعین کابل عبید الرحمٰن نظامانی تو بال بال بچ گئے تھے لیکن ان کا محافظ تن شدید زخمی ہو گیا تھا۔اس واردات کے بعد پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے اسے عبید الرحمٰن پر قاتلانہ حملہ سے تعبیرکیا تھااور پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ وہ افغان حکام سے رابطہ قائم کیے ہوئے ہیں اور اس اعتماد کا اظہار کیا تھا کہ 2 دسمبر کے واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور قصورواروں اور ان کے مددگاروں و سہولت کاروں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

مجاہد نے کہا کہ داعش کے نیٹ ورک کا، جو پاکستانی سفارت خانے اور ایک ہوٹل پر جہاں چینی شہری مقیم تھے، حملوں میں ملوث تھا، صفایہ کر دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی نوعیت کی کارروائی مغربی نمروز صوبے میںبھی کی گئی۔ترجمان نے کہا کہ کابل میں کارروائی شودہ صالحین اور قلعہ کے علاقوں کے ساتھ ساتھ نمروز کے صدر مقام زرنج میں کی گئی۔ اس کارروائی کے دوران تین ٹھکانے تباہ کر دیے گئے۔ 12 دسمبر کو چین نے کہا تھا کہ اس کے پانچ شہری بم دھماکے اور فائرنگ کے حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔ . بعد ازاں چین نے اپنے شہریوں کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر افغانستان چھوڑنے کا کہا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *