بیروت:(اے یو ایس )لبنان میں ایک بندوق بردار کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جب اس نے ان سکیورٹی اہلکاروں پر گاڑی چڑھانے کی کوشش کی جو اسے گرفتار کرنے آئے تھے۔ حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے شدت پسند کا تعلق ’داعش‘ سے تھا۔لبنانی فوج نے ایک دہشت گرد کو جان سے مارنے کی تصدیق کی ہے۔ ہلاک ہونے والے مسلح شخص پر مبینہ طور پر داعش کے لیے دھماکہ خیز مواد اسمگل کرنے کا الزام تھا۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے اسے گرفتار کرنا چاہتے تھے لیکن اس دوران ملزم نے دو فوجیوں پر گاڑی چڑھانے کی کوشش کی۔
فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ وادی خالد کے علاقے میں انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے اہلکاروں کی معمول کی گشت کے دوران مطلوب شخص کو گرفتار کرنے کی کوشش کے دوران پیش آیا، جو دہشت گرد تنظیم’داعش‘ کے لیے ہتھیار اور دھماکہ خیز مواد اسمگل کر رہا تھا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مطلوب شخص نے فرار ہونے کی کوشش میں سکیورٹی اہلکاروں کو اپنی گاڑی تلے کچلنے کی ناکام کوشش کی۔
اپنے تحفظ اور جان بچانے کی غرض سے اہلکاروں کو اس موقع پر گولی چلانا پڑی، جس کے نتیجے میں داعش کا اہلکار گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔قابل ذکر ہے کہ وادی خالد ایک ایسا علاقہ ہے جو لبنان کے انتہائی شمال میں شام کی سرحد پر واقع ہے۔ اس کا شمار لبنان کے غریب ترین اور پسماندہ علاقوں میں ہوتا ہے۔حال ہی میں، لبنان میں شمالی لبنان سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کے بارے میں معلوم ہوا تھا کہ وہ بڑے پیمانے پر شدت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔ یہ علاقہ برسوں سے غربت کا شکار ہے اور حکومت اسے مسلسل نظر انداز کرتی چلی آ رہی ہے۔
