اقوام متحدہ میں افغانستان کی نشست پر تنازعہ کے درمیان اقوام متحدہ میں افغانستان کے مستقل مندوب نے ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا کہ سابق سفیر اور افغانستان کے مستقل نائندے غلام محمد اسحاق زئی کے استعفے کے بعد ناظم الامور بننے والے ناصر احمد فائیق کے بجائے سفیر کے نائب نمائندہ ولی نعیمی کو اقوام متحدہ میں افغانستان کا مستقل نمائندہ اور ناظم الامور مقرر کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں افغانستان کے مستقل مشن کی طرف سے آج جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ میں افغانستان کے سابق نمائندے غلام محمد اسحاق زئی کے استعفیٰ کے بعد یہ عہدہ اس لیے چھوڑ دیا گیا کیونکہ نعیمی نے ، جو اس وقت اسحاقوزی کے نائب تھے، استعفیٰ دے دیا تھا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مسٹر نعیمی نے باضابطہ طور پر 4 فروری سے اقوام متحدہ میں افغانستان کے مستقل مشن کا عہدہ سنبھال لیا اور مسٹر فائیق ایک سابق نمائندے کے طور پر اپنی خدمات جاری رکھیں گے۔
قبل ازیں خود کو سابق افغان حکومت کا وزیر خارجہ بتانے والے حنیف اتمر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوئٹریس کو ایک مکتوب لکھ کر کہا ہے کہ نعیمی افغانستان کے ناظم الامور کے طور پر مستقل نائندے کے فرائض انجام دیتے رہیںگے۔مکتوب کے مطابق جس وقت اصولوں کی بنیاد پر اسحاق زئی مستعفی ہوئے تو نعیمی کو ہی باگ ڈور سنبھالنا تھی لیکن علالت کے باعث وہ ذمہ داریاں سنبھالنے سے وقتی طور پر قاصر تھے اس لیے فائق کو ناظم الامور مقرر کر دیا گیا تھا۔
اور اب جبکہ نعیمی رو بصحت ہو گئے ہیں وہ اقوام متحدہ میں ناظم الامور ہوں گے اور فائق اپنے پرانے عہدے پر اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔ فائق نے کل کہا کہ متعدد بدعنوان سابق حکومتی اہلکار انہیں اقوام متحدہ میں افغان عوام کے لیے انصاف کے حصول کے لیے ان کی آواز دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔