قاہرہ : (اے یو ایس ) مصر کے صدرعبدالفتاح السیسی نے دہشت گردانہ حملے کے بعد ، جس میں ایک افسر سمیت کم از کم 11سپاہی ہلاک ہو گئے، اتوار کے روز جزیرہ نما سینائی کی سلامتی کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ فوجی کمانڈروں سے ملاقات کی اور فوجی جنرلوں کو ہدایت کی کہ سینائی کو دہشت گردوں اور تکفیریوں سے پاک کریں اور ہر قسم کی دہشت گردی کے قلع قمع کے کے لیے تمام اقدامات جاری رکھیں اور ان پر عمل آوری کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہفتے کے روز مغربی سینا کے ایک واٹر پمپنگ اسٹیشن پر ہونے والا دہشت گردی کا واقعہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصری ریاست یا مصری فوج کے عزم کو کمزور نہیں کرے گا۔
السیسی نے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پراپنے پیج پرایک پوسٹ میں کہا ہے کہ “مصر کے وفادار فرزند اپنے وطن کی پکارپر پوری ہمت اور قربانی کے ساتھ جواب دیتے ہیں۔ یہ سپاہی حب الوطنی کے جذنے سے سرشاراورایمان کے ساتھ غیر متزلزل انداز میں وطن کی حفاظت کررہے ہیں۔ دہشت گردی کی لعنت کے خلاف ہماری جنگ پورے عزم کے ساتھ جاری ہے اور سینا جیسے واقعات ہمارے حوصلے پست نہیں کریں گے۔ ہم نے دہشت گردی کو جڑوں سے اکھاڑ پھینکنےکا تہیا کررکھا ہے“۔جزیرہ سینا میں کل ہفتے کے روز پیش آنے والے اس دہشت گردانہ واقعے کے نتیجے میں افسر سمیت گیارہ فوجی ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے تھے۔ عرب ممالک اور عالمی سطح پر اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔
حملے پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، الجزائر، بحرین، قطر، کویت، اردن اور دوسرےممالک کی طرف سے مصر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔اردن کی وزارت خارجہ نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے مصر کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قاہرہ کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔فلسطینی ایوان صدر نے بھی اس واقعے کی مذمت کی اور مصر کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کیا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فلسطینی عوام اور قیادت مصر کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔عرب پارلیمنٹ نے اس واقعے کی مذمت کی اور مصر کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات میں قاہرہ کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا۔
