تہران:(اے یو ایس)یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزیپ بوریل کی خاتون ترجمان نبیلہ مصرالی نے کہا کہ ہفتہ کے روز یورپی یونین نے ایران میں مظاہروں کے سلسلے میں دو افراد کی پھانسی پر صدمہ میں ہے۔نبیلہ نے ایک بیان میں کہا کہ یورپی یونین ایرا ن میں محمد مہدی کرامی اور سید محمد حسینی کو سزائے موت پر عمل کئے جانے پر صدمہ کا شکار ہے۔یورپی یونین نے مزید کہا کہ دو ایرانی نوجوانوں کی پھانسی مظاہروں کو پرتشدد طریقے سے دبانے کی ایک علامت ہے۔ یورپی یونین نے ایران سے مطالبہ کیا کہ مظاہرین کے خلاف سزائے موت پر عمل درآمد فوری طور پر بند کیا جائے۔ انہوں نے ایرانی حکام کو تمام قیدیوں کے لیے قانونی طریقہ کار فراہم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
یورپی پارلیمنٹ کے صدر نے ایران کے خلاف مضبوط یورپی اور بین الاقوامی ردعمل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو ایرانی حکومت سے جواب طلب کرنا چاہیے۔قبل ازیں ہفتہ کے روز تہران کے مغرب میں کرج میں 3 نومبر 2022 کو بسیج کے اہلکار روح اللہ کو قتل کرنے کے الزام میں محمد مہدی اور محمد حسینی کو پھانسی دیدی گئی تھی۔پھانسی کے چند منٹ بعد محمد مہدی کرامی کے اہل خانہ کی طرف سے مقرر وکیل محمد حسین اقصی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ مہدی کو آخری بار ان کے اہل خانہ سے ملنے کی اجازت دیے بغیر پھانسی دے دی گئی۔16 ستمبر 2022 سے ایران میں حکومت کے خلاف جاری مظاہروں میں شریک افراد کو دی جانے والی سزائے موت پر عمل میں تیزی دیکھی گئی ہے۔
ایرانی حکومت نے اس سے قبل بھی دو احتجاجی کارکنوں کو پھانسی دی تھی۔ اس طرح احتجاج میں شریک چار افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے۔ان پھانسیوں سے عالمی سطح پر شدید غم و غصہ کی لہر پیدا ہو گئی ہے۔ ایرانی انسانی حقوق کی تنظیم نے حال ہی میں شہریوں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران میں سزائے موت پانے والے مظاہرین کو بچانے کے لیے اقدامات کریں۔ ایران میں جاری مظاہروں میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔