نئی دہلی: ڈیجیٹل فارنسک ریسرچ اینڈ انالائٹکس سینٹر (ڈی ایف آ ر اے سی) کے مطابق پاکستان کرناٹک میں حجاب تنازعہ پر ڈیجیٹل میڈیم کے سہارے ہندوستان کو بدنام کرنے اور اس کے خلاف فاسق ایجنڈہ چلا رہا ہے۔پاکستان بڑھتی مہنگائی اور بے روزگاری اور عدم استحکام کی صورت حال و دیگر مسائل سے اپنے ملک کے عوام کی توجہ ہٹانے اور اندرون ہندوستان بد امنی پھیلانے کے ناپاک ارادوں سے یہ گندی و گھناؤنی حرکت کر رہا ہے۔
یہں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کرناٹک کے گورنمنٹ ڈگری کالج میں کچھ طلبا نے لڑکیوں کے حجاب لگانے پر اعتراض کیا تھا اور ان طالبات سے کہا تھا کہ وہ اپنی کلاسوں میں حجاب ہٹا کر بیٹھیں۔لیکن اس کے بعد حجاب تنازعہ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ہزاروں فرضی کھاتے کھل گئے ۔اور تحقیقات و تفتیش سے علم ہوا کہ پانچ بڑے کھاتے جو اس تنازعہ کو بہت یادہ ہوا دے رہے ہیں پاکستان سے چلائے جارہے ہیں۔
اس سے قبل ایک لڑکی مسکان خان کا ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں کچھ شر پسند لڑکے اس کا تعاب کرتے ہوئے اسے حجاب ہٹانے کا کہہ رہے تھے۔ جغرافیائی نقشہ دیکھنے سے انکشاف ہوا کہ اس ویڈیو پر مختلف ممالک سے زیادہ ٹریفک آرہا ہے۔اعدد و شمار کے مطابق 9فروری کو جس روز یہ واقعہ ہوا اور حجاب پیش ٹیگ اپنے عروج پر تھا 125سے زائد نئے اکاو¿نٹس کھل گئے تھے۔
