پیرس: عالمی دہشت گردی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ پر نظر رکھنے والی تنظیم فناشیل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) کے بین الاقوامی تعاون جائزہ گروپ(آئی سی آر جی) کے جمعہ کے روز اختتام پذیر5روزہ اجلاس میں اگرچہ پاکستان کو کوئی راحت نہیں ملی اور اسے مشتبہ فہرست ”گرے لسٹ “ میں برقرار رکھا گیا لیکن اے ایف ٹی ایف کے رکن ممالک نے پاکستان کی جانب سے منصوبہ عمل کا جس پر وہ اکتوبر 2019تک ہر حال میں مکمل عمل کرنے کا پابندتھا، جائزہ لیا اور دی گئی مدت کے دوران اس منصوبہ پر عمل آوری میں اس کی اطمینان بخش پیش رفت اور چین و ترکی کی سفارش کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے بلیک لسٹ ہونے سے بچا لیا۔

مکمل اجلاس کے اختتام پر ابلاغی ذرائع کے لیے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں یہ طے کیا گیا کہ پاکستان کو اپنی منصوبہ عمل پر عمل آوری کے لیے مزید مہلت دی جائے۔ اس کے ساتھ ہی یہ اعلان بھی کیا گیا کہ ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک کے فیصلہ کی رو سے پاکستان کو جون2020 تک گرے لسٹ میں برقرار رکھا جائے گا۔

پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گفیا کہ پاکستان کو سختی کے ساتھ کہہ دیا گیا ہے کہ وہ جون2020تک اپنے ایکشن پلان پر تیزی سے مکمل عمل آوری کرے ۔ایف اے ٹی ایف کا آئندہ جلاس جون میں ہوناطے پایا گیا ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کو عمران قیادت والی پاکستان تحریک انصاف کے بر سر اقتدار آنے سے دو ماہ قبل جون2018 میں ا یف اے ٹی ایف کی گرے فہرست میں ڈالا گیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *