تہران:(اے یو ایس) ایران میں ایک سینیر صحافی روح اللہ زم کو پھانسی دینے کی مذمت کرنے والے ایک ایرانی عالم دین آیت اللہ محمود امجد پر سپریم لیڈر کے حامیوں کی طرف سے سخت غم وغصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ایران میں اہل تشیع کے سے بڑے مذہبی مرکز اور درسگاہ ‘حوزہ قم’ کی تنظیم اساتذہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں آیت اللہ محمود امجد کو جاہل مطلق اور دشمن طاقتوں کا آلہ کار قرار دیا گیاہے۔خیال رہے کہ چند روز پیشتر آیت اللہ امجد نے صحافی روح اللہ زم کو پھانسی دیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انصاف کا قتل قرار دیا تھا۔
ایرانی شیعہ اساتذہ ایسوسی ایشن نے اتوار کے روز ایک بیان میں آیت اللہ محمود امجد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں جاہل اور غیرملکی دشمن طاقتوں کا آلہ کار قرار دیا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آیت اللہ محمود امجد صحافی کو پھانسی دینے کی مذمت کرکے اخلاقی دیوالیہ پن کا شکار ہوئے ہیں اور انہوں نے ولی الامر کی نافرمانی کی ہے۔
اساتذہ یونین کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ علامہ محمود امجد اور زم کو پھانسی دینے کی مذمت کرنے والوں کو ایران کے لیے براہ راست خطرہ قرار دیا۔ بیان میں ایرانی عالم دین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور اپنے الفاظ واپس لیتے ہوئے توبہ کریں۔خیال رہے کہ آیت اللہ محمود امجد نے صحافی روح اللہ زم کو پھانسی دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انصاف کا قتل قرار دیا تھا۔
انہوں نے صحافی کےقتل پر عراق کے سرکردہ شیعہ رہ نما آیت اللہ علی السیستانی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ السیستانی کو اس واقعے پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔صحافی روح اللہ زم کو گذشتہ ہفتےملک کے ساتھ غداری کے الزام میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا تھا۔