Foreign secretary Shringla sees room for Indo-German cooperationتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا نے ہند-بحرالکاہل خطے میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے جرمنی سمیت ہندوستان کے یورپی شراکت داروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کا خیرمقدم کیا ہے۔ شرنگلا نے کہا کہ کثیرالجہتی کو مضبوط بنانا اور بحرالکاہل میں قانون کی حکمرانی ہندوستان اور جرمنی کی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بحری چیلنجوں کے خلاف صلاحیتوں میں اضافے میں مشترکہ کوششوں کے ذریعے خطے میں سلامتی کے مسائل کو شامل کرنے کے لیے تعاون کے لیے کوششوں کو وسیع کیا جا سکتا ہے۔

ہم جرمنی میں نئی مخلوط حکومت کے عالمی اصولوں اور بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہل خطے کے عزم کو سراہتے ہیں، شرنگلا نے ہند-بحرالکاہل میں ہند-یورپی/جرمن تعاون کے امکانات پر ایک سمپوزیم میں کہا کہ ہند-بحرالکاہل خطے کے بارے میں جرمنی کے رہنما خطوط میں جن ترجیحات ، خاص طور پر کثیرالجہتی، قانون کی حکمرانی اور جمہوریت، آب و ہوا کے تحفظ، تجارت اور ڈیجیٹلائزیشن کو مضبوط کرنے کی نشاندہی کی گئی ہے ،ہمارے مفادات سے ہم آہنگ ہیں۔اس ورچوئل سمپوزیم کا انعقاد آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن، نیشنل میری ٹائم فاؤنڈیشن اور کونراڈ-اڈینار-سٹیفٹنگ کے انڈیا آفس نے کیا تھا تاکہ جرمن فریگیٹ بایرن کی ممبئی میں آمد کے موقع پر ہندوستان کی طرف یورپی اور جرمن محور کی علامت کے طور پر نشان لگایا جا سکے ۔

اس ورچوئل سیمینار کے دوران شرنگلا نے یہ بھی کہا کہ ہم بحری قزاقی اور دیگر بحری چیلنجوں کے خلاف آگے بڑھ کر مشترکہ کوششوں کے ذریعے خطے میں سلامتی کے مسائل کے لیے تعاون کو بڑھا سکتے ہیں۔شرنگلا نے کہا کہ ہند-بحرالکاہل صرف ایک جغرافیائی تعمیر نہیں ہے، بلکہ عالمی سیاست اور عالمی اقتصادیات کا ایک نیا مرکز ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطہ ہندوستان کے لیے صدیوں پر محیط تاریخی، ثقافتی، سمندری اور اقتصادی تعلقات کی وجہ سے خاص اہمیت کا حامل ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *