جینوا:(اے یوایس)روس کی جانب سے بطور مستقل رکن ویٹو پاور استعمال کرنے کے سبب قرار داد منظور کرانے میں ناکامی ، یوکرین میں پھیلتی جنگ اور یوکرین بحران پر تبادلہ خیال کے لیے دو شنبہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ایک غیر معمولی اجلاس ہوا۔ جس میں اسمبلی کے صدر عبد اللہ شاہد نے پانچ روز قبل یوکرین پر روسی حملہ کو یوکرین کے اقتدار اعلیٰ اور یکجہتی کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
عبد اللہ شاہد نے عالمی تنظیم کی اساسی دستاویز یو این چارٹر کا ذکر کیا جس میں ایک ایسی دنیا کیم تصویر کشی کی گئی ہے جس میں تمام ممالک اپنے اختلافات و مسائل کسی کے بھی خلاف فوجی کارروائی یا فوجی حملہ کی دھمکی کے بغیر پر امن طور سے طے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ لیکن یوکرین پر روس کا حملہ اس دستاویز سے ٹکراتا ہے اور اس سے مطابقت نہیں رکھتا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس جنگ بند کردے ۔قانون انسانیت اور بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کیا جانا چاہئے۔اس نادر اجلاس میں رکن ممالک نے ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔
کونسل کے اراکین نے جمعہ کو اس قرار داد پر جو یوکرین میں روسی حملہ کی مذمت کے لیے پیش کی گئی تھی روس کے ذریعہ ویٹو کیے جانے کے بعد جنرل اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کے حق میں ووٹ کیا تھا۔جنرل اسمبلی کے اس غیر معمولی اجلاس کا مقصد اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک کی جانب سے روس یوکرین تنازع ، اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی بالخصوص جنگ کی مذمت کے حوالے سے موقف سامنے لانا تھا ۔
