مراکش:(اے یو ایس)مراکش کے بادشاہ محمد چہارم ، پاپ فرانسس، فرانسسی صدر میکراں اور سعودی عرب کے سفارت خانہ واقع مراکش نے کنویں میں گر کر ہلاک ہونے والے بچے کے والدین سے اظہار افسوس کیا ہے۔اس بچے کو جس کا نام ریان تھا، ہفتے کے روز ریسکیو اہلکاروں نے ایک طویل ریسکیو آپریشن کے بعد کنوئیں سے نکالا تھا۔ اس بچے کے کنوئیں میں پھنسنے کی خبر کو دنیا بھر میں بے چینی سے دیکھا گیا تھا۔سعودی عرب کے سفارت خانے نے پانچ سالہ بچے ریّان کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ریان پانچ روز قبل 32 میٹر گہرے کنوئیں میں گر گیا تھا۔اتوار کے روز جاری بیان میں سعودی سفارت خانے نے ریان کی وفات پر اس کے اہل خانہ ، مراکش کی حکومت اور عوام سے تعزیت کا اظہار کیا۔
ساتھ ہی مغربی حکام کی ان کوششوں کو بھی سراہا جو اس نے ریان کو بچانے کے واسطے کیں۔مراکش کے شاہی دیوان نے ہفتے کے روز ریان کی وفات کا اعلان کیا تھا۔ مراکش کے فرماں روا شاہ محمد السادس نے ٹیلیفون پر ریان کے والدین سے رابطہ کر کے تعزیت پیش کی۔یاد رہے کہ پانچ برس کا ریان منگل کی شام مراکش کی شمالی صوبے شفشاون میں اپنے گھر کے نزدیک 32 میٹر گہرے کنوئیں میں گر گیا تھا۔ وہ ایسے تنگ سوراخ میں پھنس گیا تھا جہاں تک ریسکیو اہلکاروں کا پہنچنا ناممکن تھا۔تین دن تک کئی اہلکار اس کنوئیں کے پاس ہی ایک کھائی کھودتے رہے۔ جمعے کو اس کھائی سے ایک ٹنل کھودی جانے لگی تاکہ بچے تک رسائی ہو سکے۔ اس مقصد کے لیے ایسے انجینئرز کی مدد بھی حاصل کی گئی جو زیر زمین مٹی کی معلومات کے ماہر ہیں۔
تیمرانی نے مقامی ٹی وی چینل ٹو ایم سے بات کرتے ہوئے ہفتے کو بتایا کہ ریسکیو اہلکار جس تنگ سوراخ میں بچہ پھنسا ہوا ہے اس سے محض دو میٹر دور ہیں۔ان کے مطابق ٹنل کھودتے ہوئے ریسکیو اہلکاروں کا سامنا ایک پتھر سے ہوا جس کو احتیاط سے ہٹایا گیا تاکہ جس سوراخ میں بچہ پھنسا ہوا ہے اس میں دراڑیں نہ پڑ جائیں۔ ان کے مطابق کسی بھی بے احتیاطی کی صورت میں ریسکیو اہلکاروں اور بچے کی جان و خطرہ ہو سکتا تھا۔اس کنوئیں کے ساتھ کھائی کھودنے میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑا تاکہ بچے کے ارد گرد مٹی اس پر گر نہ جائے۔بچے کے والدین کی دلجوئی کے لیے پورا گاو¿ں ریسکیو آپریشن کے دوران موجود تھا۔قریب پانچ سو کی آبادی والے اس گاؤں میں کئی ایسے گہرے کنوئیں ہیں۔ اے پی کے مطابق یہ ایک پہاڑی علاقہ ہے جہاں حشیش اگائی جاتی ہے۔ اکثر کنوئیں پر حفاظتی کور لگائے گئے ہیں۔اس بات کی واضح معلومات حاصل نہیں ہوسکیں کہ یہ بچہ کنوئیں میں کیسے گرا تھا۔
ملک بھر میں مراکشی شہری سوشل میڈیا پر اس بچے کے بچنے کی امید ظاہر کر رہے تھے۔ اس کے لیے سوشل میڈیا پر سیف ریان ٹرینڈ کرتا رہا جس کی وجہ سے دنیا بھر میں اس آپریشن کے لیے توجہ پائی جاتی تھی۔اتوار کے روز ایک بیان میں پاپ فرانسس نے بچے کی موت پر صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے اس کے سوگوار والدین سے اظہار تعزیت کیا اور ریان کو بچانے کے لیے کی گئی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں لوگوں سے ملاقات کے دوران مراکش کے شہریوں کی جانب سے اس آپریشن کے لیے تمام تر کوششیں کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
