کابل:محکمہ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل عالم گول حقانی نے کہا ہے کہ دفتر بیرون ملک مقیم متعدد شہریوں کو پاسپورٹ تقسیم کرے گا۔مسٹر حقانی نے مزید کہا کہ پاسپورٹ دفتر نے بیرون ملک اقامت پذیر افغان شہریوں میں تقسیم کرنے کے لیے کم از کم 20,000 پاسپورٹ وزارت خارجہ کے حوالے کیے ہیں۔عالم گول حقانی نے کہا کہ جن تارکین وطن کو دوسرے ممالک میں پاسپورٹ کی ضرورت ہے، ہم انہیں پاسپورٹ بھیجنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اب تک ہم نے وزارت خارجہ کو تقریباً 20 ہزار پاسپورٹ بھیجے ہیں جن میں سے 5 ہزار پاسپورٹ جلد ہی سعودی عرب بھیجے جائیں گے۔
.دریں اثنا، دارالحکومت میں پاسپورٹ کی تقسیم کا عمل ابھی شروع نہیں ہوا ہے۔سول سوسائٹی کی ایک کارکن زہرہ محمدی نے کہا کہ افغانوں کو پاسپورٹ کی اشد ضرورت ہے کیونکہ ان میں سے بہت سے لوگ بیمار ہیں، کچھ تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیرون ملک جاتے ہیں اور انہیں دوسرے تارکین وطن کے مقابلے پاسپورٹ کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
بیرون ملک شہریوں کے پاسپورٹ کی تجدید میں ناکامی کو ایک بڑا چیلنج سمجھا جاتا ہے جب کہ کچھ شہری ایسا کرنے پر پاسپورٹ اتھارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔کابل کے ایک رہائشی احمد فیصل نے کہا کہ یہ عمل ان طلبا اور مریضوں کے لیے شروع ہونا چاہیے جو اپنے پاسپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں، کیونکہ انہیں مزید پاسپورٹ کی ضرورت ہے۔ ملک کے پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل کے یہ ریمارکس ایسے وقت دیے جا رہے ہیں جب کابل میں پاسپورٹ کی تقسیم کا عمل رک گیا ہے اور اس کے دوبارہ شروع ہونے کی کوئی خبر نہیں ہے۔واضح رہے کہ تقریباً دو ہفتہ سے کابل میں پاسپورٹ تقسیم معطل ہے پھر بھی 17دیگر صوبوں میں پاسپورٹ دفاتر کھلے ہیں۔