نئی دہلی: افغانستان میں زلزلے کے بعد ہندوستان اس کی مسلسل مدد کر رہا ہے۔ اس نے جنگ سے تباہ حال افغانستان کو قدرتی آفت زلزلہ کے متاثرین کی امداد کے جزو کے طور پر چھ ٹن ضروری ادویات فراہم کی ہیں اور اسے کابل کے اندرا گاندھی ہسپتال کو سونپا گیاہے۔ وزارت خارجہ نے یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے جمعرات کو افغانستان کو طبی امداد کی ساتویں کھیپ فراہم کی، جس میں چھ ٹن ضروری ادویات شامل ہیں۔ یہ ہندوستان کی طرف سے جاری کی جانے والی انسانی امداد کا حصہ ہے۔ اسے کابل کے اندرا گاندھی ہسپتال کو سونپا گیا ہے۔ مشرقی افغانستان میں آنے والے حالیہ زلزلے میں 1000 افراد ہلاک اور 1500 زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت کے بیان کے مطابق، یہ امدادی اذیتیں اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (انوچا)، اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام (ڈبلیو ایف پی )، ہلال احمر سوسائٹی آف افغانستان کو سونپی گئی ہیں۔ افغانستان کے لوگوں کی مدد کے لیے اقوام متحدہ کی اپیل کے پیش نظر، ہندوستان نے اب تک 20 ٹن دواو¿ں کی سات کھیپ فراہم کر چکا ہے، جن میں جان بچانے والی دوا، اینٹی ٹی بی دوائی، انسداد کوویڈ ویکسین کی پانچ لاکھ خوراکیں شامل ہیں۔ وزارت نے کہا کہ ادویات کی کھیپ عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) اور کابل کے اندرا گاندھی چلڈرن ہسپتال کو سونپی گئی ہے۔
واضح ہو کہ افغانستان میں آنے والے حالیہ تباہ کن زلزلے کے تناظر میں، ہندوستان نے سب سے پہلے دو طیاروں کے ذریعے تقریباً 28 ٹن امدادی سامان کی فراہمی کے لیے مدد کا ہاتھ بڑھایا تھا۔ وزارت نے کہا کہ اس کے علاوہ بھارت اب تک 35 ہزار میٹرک ٹن گندم کی شکل میں خوراک کی امداد فراہم کر چکا ہے۔ بھارت کی طرف سے بھیجی گئی امدادی امداد میں خاندان کے خیمے، سلیپنگ بیگ، کمبل، چٹائیاں اور دیگر ضروری سامان شامل ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر افغانستان کو مزید طبی امداد اور گندم کی فراہمی کر رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ انسانی امداد کی موثر فراہمی اور افغانستان کے لوگوں کے ساتھ جاری رابطوں کی کڑی نگرانی اور ہم آہنگی کے لیے حالیہ کوششوں کے پیش نظر، ایک ہندوستانی تکنیکی ٹیم کو کابل میں تعینات کیا گیا ہے۔
