نئی دہلی: ہندوستان نے منگل کے روز واگہہ سرحد کے راستے افغانستان کو، جہاں ملک کی نصف سے زیادہ آبادی خورد و نوش کی شدید قلت کے باعث بھوک و افلاس کی لپیٹ میں ہے، ڈھائی ہزار ٹن گندم کی جو پہلی کھیپ بھیجی تھی وہ افغانستان پہنچ گئی۔یہ پہلی کھیپ 50ٹرکوں پر بھیجی گئی تھی ۔ ان 50ٹرکوں کے قافلہ کے افغانستان پہنچنے کے بعد افغان حکام نے کہا کہ ہندوستان سے گندم سے لدے50 ٹرک واگہہ بارڈر کے راستے پاکستان ہوتے ہوئے طورخم سرحد کے راستے افغانستان کے شہر جلال آباد پہنچ گئے ۔
فرید مامون زئی نے ٹوئٹر کے توسط سے کہا کہ میں حکومت ہند کی جانب سے ایک ایسے موقع پر جب 2کروڑ سے زائد افغان باشندے 3 دہائیوں سے زائد عرصے کے بدترین غذائی بحران سے گذر رہے ہیں، دکھائی گئی سخاوت پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
قبل ازیں امرتسر میں منعقد تقریب میں خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگا نے افغان سفی متعین ہندستان فرید مامون زئی اور عالمی غذائی پروگرام کے ڈائریکٹر بیشو پارجولی کے ہمراہ 50ٹرکوں کے قافلہ کو ،جو اٹاری واگہہ سرحد کے راستے افغانستان جائیںگے، جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔دریں اثنا واضح ہو کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان واگہہ کے راستے اشیائے ضروریہ افغانستان، جہاں طالبان کے بر سر اقتدر آنے کے بعد سے شدید بھکمری اور فاقہ کشی جیسے حالات ہیں، بھیجنے کی اجازت کے لیے گذشتہ ہفتہ معاہدہ ہوا تھا۔
