واشنگٹن(اے یو ایس ) اعلی ترین امریکی عہدے دار کے مطابق ایران دو ہفتے سے بھی کم عرصے میں ایک جوہری بم بنانے کی صلاحیت کا حامل کافی مواد بنا سکتا ہے۔جمعرات کو اراکین کانگریس سےخطاب کرتے ہوئے چیئر مین جوائنٹ چیفس ا?ف اسٹاف مارک ملی نے قانون سازوں کو بتایا کہ امریکہ ایران کو جوہری بم بنانے سے روکنے کے اپنےعزم پر قائم ہے۔ملی نے کہا کہ اگر ایران ایک حقیقی جوہری ہتھیار تیار کرتا ہے ، یا وہ جب کبھی اسے تیار کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تو امریکی فوج، اس بارے میں قومی قیادت کے لیے زیر غور لانے سے متعلق متعدد ترجیحات تیار کر چکی ہے۔ملی کے تبصرے گزشتہ ماہ پالیسی سے متعلق امریکی معاون وزیر دفاع کولن کاہل کے تبصروں کی باز گشت ہیں۔
کاہل نے قانون سازوں کو بتایا تھا کہ ایران اگر کوئی جوہری بم بنانے کا فیصلہ کر تا ہے تو اسے اس کے لیے کافی ایندھن تیار کرنے میں تقریباً 12 دن لگیں گے۔یہ تخمینہ 2018 کے تخمینے کے مقابلے میں ایک زبردست تبدیلی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ ایران کے جوہری معاہدے سے دستبردارہوئی تھی۔ اس وقت اندازہ لگایا گیا تھا کہ ایران کو ایک جوہری بم بنانے کے لیے درکار ہتھیاروں کے درجے کا ایندھن تیار کرنے کےلیے تقریباً ایک سال درکار ہو گا۔یہ خبر ایسے میں سامنے ا?ئی ہے جب ملی اور مشرق وسطی میں فوجی کارروائیوں کی نگران امریکی سینٹرل کمانڈ دونوں نے قانون سازو ں کو جمعرات کے روز الگ الگ سماعتوں میں خبردار کیا کہ ایران دہشت گرد گروپس اور پراکسی فورسز کی حمایت کے ذریعے مشرق وسطی میں مسلسل عدم استحکام پھیلا رہا ہے۔سینٹ کام کے کمانڈر جنرل ایرک کوریلا کے مطابق ایران کی پراکسی فورسز جنوری 2021 سےعراق اور شام میں امریکی فوجیوں پر ڈرونز اور راکٹوں کے استعمال سے 78 بار حملے کر چکی ہیں۔