Iran has full mastery of nuclear fuel cycle: officialتصویر سوشل میڈیا

تہران:(اے یو ایس ) عالمی جوہری توانائی تنظیم (اے ای او آئی)نے انکشاف کیا ہے کہ ایران کو جوہری ایندھن کے لیے درکار صلاحیت حاصل ہے اور اب وہ نتانز میں ایک نئی ورکشاپ شروع کر رہا ہے جہاں یورینیم افزودگی کے سینٹر فیوجز کے لیے پرزے بنائے جائیں گے۔ اس کے لیے کرج تنصیب سے مشینیں لائی گئی ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کرج کے مقام پر حملے کی وجہ سے حفاظتی اقدامات سخت کر دیے گئے ہیں اور سینٹری فیوجز کے ایک بڑے حصے کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔اے ای او آئی کے ترجمان بہروز کمال وندی نے کل ہفتے کو سرکاری ایرانی میڈیا کو جاری کردہ بیانات میں کہا کہ ویانا مذاکرات میں ابھی بھی مسائل زیر التوا ہیں جن کا مقصد 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حل طلب مسائل کے حل کے لیے ایک مفاہمت کی ضروت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم جو کچھ حاصل کر رہے ہیں وہ موجودہ اتفاق رائے کے فریم ورک کے اندر اور نگرانی کے کیمروں کے ذریعے فراہم کردہ معلومات کے ذریعے کنٹرول آپریشنز کے اندر ہو رہا ہے۔ایرانی عہدیدار نے مزید کہا کہ جب معاہدہ ہو جائے گا تو ہم انہیں نگرانی والے کیمروں کے ذریعے فراہم کردہ تمام معلومات فراہم کریں گے۔ اس کے برعکس ہم ان معلومات کو محفوظ کریں گے۔ انہیں تلف کرنا بھی پڑ سکتا ہے۔ایرانی وزارت خارجہ نے چند روز قبل اس بات کا اعادہ کیا تھا کہ ابھی کوئی معاہدہ طے نہیں پایا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ امریکا کی جانب سے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا معاملہ ہفتہ قبل سامنے آیا تھا، جو مذاکرات کاروں کے لیے ایک مشکل رکاوٹ ہے۔

خاص طور پر چونکہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کانگریس میں شدید دباو¿ میں ہے۔ جوبائیڈن اور ان کی انتظامیہ کو دہشت گردی کی فہرست سے نہ نکالنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔ایران پر پابندیوں کا معاملہ اب بھی ایران اور تین یورپی ممالک (فرانس، برطانیہ اور جرمنی) کے ساتھ روس اور چین اور امریکا کے درمیان حتمی معاہدے تک پہنچنے میں رکاوٹوں میں سے ایک ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *