منامہ:(اے یو ایس)بحرین کی وزارت خارجہ نے ہفتے کے روز منامہ میں اسرائیل کے ایک افسر کے تقرر کے بارے میں بعض غیر ملکی ذرائع ابلاغ میں گردش کر رہی اطلاعات کے بارے میں وضاحت جاری کی ہے اور کہا ہے کہ اس افسر کا تقرر 34 سے زیادہ ممالک پر مشتمل بین الاقوامی اتحاد کے انتظامات کے فریم ورک میں آتا ہے۔
وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اتحاد کی ذمے داریوں میں خطے کے علاقائی پانیوں میں بین الاقوامی جہاز رانی کی آزادی کو یقینی بنانا، عالمی تجارت کا تحفظ اور خطے میں بحری قزاقی اور دہشت گردی کی کارروائیوں کا مقابلہ کرنا شامل ہیں۔2 فروری کو اسرائیل کے وزیردفاع بینی گینز نے بحرین کا سرکاری دورہ کیا تھا اوریہ دونوں ممالک کے درمیان معمول کے دوطرفہ تعلقات استوار ہونے کے بعد کسی اسرائیلی وزیرکا دوسرا دورہ تھا۔بینی گینز کسی خلیجی ملک کا باضابطہ دورہ کرنے والے پہلے اسرائیلی وزیر دفاع ہیں۔
ان کے ہمراہ بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ڈیوڈ سارسلامہ سمیت کئی اعلیٰ فوجی اور سکیورٹی حکام بھی منامہ آئے تھے۔اسی موقع پر مذکورہ اسرائیلی افسر کا تقرر کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ نومبر2019 میں خلیج میں بین الاقوامی جہاز رانی پر تخریبی حملوں کی روک تھام کے لیے امریکا کی قیادت میں ایک بحری اتحاد قائم کیا گیا تھا۔
اس کا کمان مرکز بحرین میں ہے۔اس اتحاد کوانٹرنیشنل میری ٹائم سکیورٹی کنسٹرکٹ (آئی ایم ایس سی) کے نام سے جانا جاتا ہے۔امریکا کا پانچواں بحری بیڑا بھی بحرین ہی میں موجود ہے۔اس کے تحت ہی کمان مرکزخلیج کے پانیوں میں بین الاقوامی مال بردار اور تیل بردار جہازوں پر حملوں کے بعد قائم کیا گیا ہے۔امریکا ان حملوں کا الزام ایران پر عاید کرتاہے جبکہ تہران نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔