Jordan's Prince Hamzah bin Hussein renounces title of princeتصویر سوشل میڈیا

عمان:اردن کے تخت کے سابق جانشین شہزادہ حمزہ بن حسین نے کہا ہے کہ وہ شہزدے کے لقب سے دستبردار ہو رہے ہیں۔ شہزادہ حمزہ نے کہا کہ ان کے ذاتی عقائدجن کی ان کے والد نے تعلیم دی ہے اور جس جس پر میں نے زندگی بھر عمل پیرا رہنے کا عہد کر رکھا ہے، ہمارے اداروں کے جدید نقطہ نظر اور طریقہ کار سے ہم آہنگ نہیں ہیں ۔ لہٰذا اللہ پر یقین اور ضمیر کے پیش نظر میں اس سے بہتر کچھ اور نہیں سمجھتا کہ شہزادے کے لقب سے ہی دستبردار ہو جاو¿ں۔ واضح ہو کہ حمزہ اردن کے بادشاہ کے چوتھے بیٹے ہیں اور تخت شاہی پر جلوہ افروز شاہ عبد اللہ کے سوتیلے بھائی ہیں۔انہوں نے شہزادے کے لقب سے دستبردار ہوتے ہوئے ٹوئیٹر کے توسط سے اپنے پیغام میں کہا کہ حکومت چلانے کے طریقہ کار کے خلاف احتجاج میں انہوں نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ یہ محل کے جاری اس جھگڑے کا تازہ ترین باب ہے جس میں شہزادے کو ملک کے حکمراں خاندان کے افراد پر بدعنوانی،نااہلیت اور ہراسانی کے الزامات عائد کرنے کی پاداش میں ایک سال قبل نظر بند کر دیا گیا تھا۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ حمزہ نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاو¿نٹ پر پیغام دیتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ اس فیصلے پر اس لیے پہنچے ہیں کیونکہ ان کے عقائد ’ہمارے اداروں کے موجودہ نقطہ نظر، پالیسیوں اور طریقوں‘ سے ہم آہنگ نہیں ہوسکتے۔انہوں نے اپنے ماضی کے قول کے مطابق شاہ عبداللہ دوم اور حکمران اشرافیہ پر براہ راست تنقید کرنا توبند کر دیا، لیکن ان کے لہجے سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ ماضی میں شاہی عدالت کی جانب سے مصالحت کرانے کے باجود بھی اس دراڑ کو دور نہیں کیا جاسکا ہے۔شاہی عدالت کی جانب سے معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔عبداللہ اور حمزہ، شاہ حسین کے بیٹے ہیں جنہوں نے 1999 میں اپنی موت سے قبل اردن پر تقریباً نصف صدی تک حکومت کی تھی۔بادشاہ نے گزشتہ اپریل میں حمزہ کو مغربی اتحادی مملکت کو غیر مستحکم کرنے کی مبینہ سازش پر نظر بند کر دیا تھا، اس وقت ایک ویڈیو بیان میں حمزہ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں سرکاری بدعنوانی کے خلاف بولنے کی سزا دی جا رہی ہے۔

شاہی عدالت کی طرف سے جاری کردہ ایک خط میں کہا گیا کہ حمزہ نے گزشتہ ماہ اپنے بھائی سے معافی مانگتے ہوئے اس کا اظہار کیا تھا کہ ’ہم اپنے ملک اور اپنے خاندان کی تاریخ کے اس باب کا صفحہ پلٹ سکتے ہیں‘۔تجزیہ کار عامر سبیلہ نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ حمزہ کے اعلان سے شاہی کشمکش دوبارہ شروع ہو جائے گی جس حوالے سے اردن میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ معاملہ شہزادے کی معافی سے حل ہو گیا ہے۔عامر سبیلہ نے کہا کہ حمزہ نے یہ فیصلہ یکطرفہ طور پر کیا ہے جس کا اعلان انہوں نے اپنے ذاتی ٹوئٹر اکاو¿نٹ پر کیا، اس میں شاہی خاندان کی مشاورت شامل نہیں ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *