Kandahar residents call for reopening of girls’ schoolتصویر سوشل میڈیا

قندھار سٹی:صوبہ قندھار کے رہائشیوں نے چھٹی جماعت سے اوپر پڑھنے والی لڑکیوں کے لیے ا سکولوں کے دروازے بند کردیے جانے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بند کیے گئے اسکول نہ کھولے گئے تو اس سے ملک کے تعلیمی شعبہ پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔وہ چاہتے ہیں کہ امارت اسلامیہ لڑکیوں کے ساتویں جماعت سے اوپر کے ا سکولوں کے دروازے جلد از جلد کھول دے۔

قندھار کے ایک رہائشی شمس کامران نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اسکول تک مزید رسائی نہیں دی جائے گی اور اس سے وہ مایوسی کا شکار ہیں اور اس سے ان کا مورال ڈاو¿ن ہو گا۔قندھار کی رہائشی نازنین کہتی ہیں کہ اگر ہم چھٹی جماعت تک پڑھتے ہیں اور ہمیں اس سے زیادہ پڑھنے کی اجازت نہیں ہے تو پھر اسکول جانے کا کیا فائدہ ؟دوسری جانب محکمہ تعلیم قندھار کے حکام نے نئے تعلیمی سال کے آغاز کے موقع پر منعقدہ ایک میٹنگ میں کہا کہ وہ لڑکیوں کے اسکول دوبارہ کھولنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں، تاہم وہ قیادت کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔

.قندھار میں قائم مقام ڈائریکٹر ایجوکیشن مولوی فخرالدین نقشبندی نے کہا کہ اگر امارت اسلامیہ کے رہنما ہمیں چھٹی جماعت سے اوپر کی کلاسیں دوبارہ کھولنے کی اجازت دیں تو ہم پوری طرح تیار ہیں۔قندھار اکنامک کونسل کے رکن صدیق اللہ معصومی نے کہا کہ چھٹی جماعت سے اوپر کی طالبات کے لیے ا سکول کے دروازے کھولنا ملک کی ترقی کا آغاز ہے۔اگرچہ توقع کی جارہی تھی کہ نئے تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ ہی چھٹی جماعت سے اوپر کے لڑکیوں کے اسکولوں کے دروازے کھل جائیں گے۔ لیکن دیگر صوبوں کی طرح قندھار میں بھی لڑکیوں کے اسکول بند ہیں۔

دریں اثنا، قندھار میں لڑکیوں کے اسکولوں کے متعدد اساتذہ اور طالبات کا کہنا ہے کہ وہ امید کرتے ہیں کہ امارت اسلامیہ مڈل اور ہائی اسکول کی طالبات کو پڑھانے کی اجازت دے گی۔ ایک اسکول کی ڈائریکٹر بی بی روزیح نے کہا کہ ہم انتظار کر رہے ہیں کہ امارت اسلامیہ ہمیں کب یہ خوشخبری سنائے گی کہ 12ویں جماعت تک کے تمام اسکول دوبارہ کھول دیے گئے ہیں۔مہناز نامی ایک طالبہ نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ چھٹی جماعت سے اوپر کے اسکول دوبارہ کھل جائیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *