کویت سٹی:(اے یوایس) کویت کے وزیر تیل و بجلی نے تیل کی نئی فیلڈز دریافت ہونے کا اعلان کیا ہے، اس کے ساتھ پرانی آئل فیلڈز میں بھی توسیع کا اعلان کیا ہے۔کویتی میڈیا کے مطابق وزیر تیل و بجلی اور پانی ڈاکٹر محمد الفارس نے کویت آئل کمپنی کے ذریعے ملک کے مختلف خطوں کی جراسک لیرز میں تیل کی 2 نئی فیلڈز کی دریافت کے انکشافات کے علاوہ فیلڈ کی ترقیاتی کارروائیوں کے حصے کے طور پر بڑی برقان فیلڈ کے شمالی حصے میں توسیع کا بھی اعلان کیا ہے۔
وزیر کا کہنا تھا کہ پہلی دریافت حومہ فیلڈ میں کی گئی جو کویت کے شمال مغربی حصے میں واقع ہے جس پر حال ہی میں ایک تھری ڈائمینشنل تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے سروے کیا گیا تھا۔ڈرلنگ کے بعد پتہ چلا کہ اس فیلڈ کا رقبہ 70 مربع کلو میٹر تک پھیلا ہوا ہے جس کی پیداواری صلاحیت روزانہ 14 سو 52 بیرل ہلکے تیل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس دریافت کو بہت معاشی اہمیت حاصل ہے کیونکہ اس نے کویت کے مغربی اور شمال مغربی حصوں میں واقع ان بڑے علاقوں کی طرف اشارہ کیا ہے جو کویت آئل کمپنی کے 2 ہزار 40 اسٹریٹجک منصوبے کے مطابق تیل کے ذخائر اور پیداوار کی صلاحیت میں اضافہ کرنے میں براہ راست حصہ ڈالتے ہیں۔کویتی وزیر کے مطابق 2 نئی دریافتوں سے ملک کے شمالی حصے میں اسٹریٹجک اہمیت بڑھ گئی ہے کیونکہ ان علاقوں کی دریافت پہلے نہیں کی گئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ بڑی برقان فیلڈ کے شمال وراہ، مودود اور برقان کے ذخیروں میں بھی روایتی تیل دریافت کیا گیا ہے کیونکہ اس فیلڈ کی یومیہ حد کا تعین کرنے کے لیے گزشتہ برس 2020 میں کھودے گئے کئی کنو¶ں سے تیل تجارتی مقدار میں بہہ رہا تھا، اس کی 2000 بیرل سے زائد کی پیداواری شرح تھی جو کہ مزید ذخائر شامل کرنے کی راہ ہموار کرتی ہے۔وزیر کا کہنا تھا کہ نتائج کویت آئل کمپنی کو آسان اور کم لاگت کے ذخائر تک رسائی فراہم کرتے ہیں جو ممالک اور تیل کمپنیوں کے مابین اپنے مسابقتی فائدے کو برقرار رکھنے کے لیے کمپنی کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پیداوار کی مقدار میں اضافہ کرنے کے لیے کمپنی دریافت شدہ فیلڈ میں نئے کنویں کھودے گی۔
الفارس نے سال 2020 میں کویت آئل کمپنی کی ان تینوں دریافتوں کے حصول میں کامیابی کی تعریف کی، انہوں نے کویت کے ایک روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے کویت آئل کمپنی کی تلاش اور ترقیاتی کاموں میں لچک اور واضح عزم کو نوٹ کرتے ہوئے تاریک ترین حالات میں تیل کے شعبے کی صلاحیت پر بھی زور دیا۔