NDS vows to launch retaliatory attacks against Taliban after deadly Samangan attackتصویر سوشل میڈیا

کابل: افغانستان کے خفیہ محکمہ نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکورٹی (این ڈی ایس) نے عہد کیا ہے کہ وہ دو شنبہ کو سمنگان صوبے میں طالبان دہشت گردوں کے ذریعہ کیے گئے ہلاکت خیز حملہ کے بعد طالبان کے خلاف سخت جوابی کارروائی کرے گا۔

این ڈی ایس نے ایک بیان میں کہا کہ ” طالبان دہشت گرد افغانستان میں امن و استحکام کے مخالف غیر ملکی دہشت گردوں کے گروپوں کی ساز با زسے ایک بار پھر بھیانک جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں وہ اسلامی تعلیمات کی اتباع نہیں کرتے۔جب سے امن عمل کے لیے مذاکرات شروع ہوئے ہیں اور امن معاہدے پر دستخط ہوئے طالبان دہشت گردوں نے غیر فوجیوں اور سرکاری بنیادی ڈھانچوں پر حملوں میں شدت پیدا کر دی ہے۔

ان دہشت گرد گروپوں نے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے روگردانی اور افغان حکومت کے جذبہ خیر سگالی کو نظر انداز کرتے ہوئے 13جولائی 2020کو صبح 11بجے سمنگان میں این ڈی ایس کی عمارت اور میونسپلٹی پر ہلاکت خیز حملہ کیا جس میں کئی غیر فوجی، میونسپل ملازمین اور قومی سلامتی کے عہدیداران ہلاک و زخمی ہو گئے۔

طالبان نے اس وشیانہ واردات کی ذمہ داری قبول کر کے ایک بار پھر دکھا دیا کہ وہ حقوق انسانی اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کو نہیں مانتے۔دریں اثنا این ڈی ایس نے کہا ہے کہ سمنگان صوبہ میں خود کش حملہ کے جواب میں این ڈی ایس نے اپنی تمام فعال طاقتوں اور جنگی یونٹوں کو تیار رہنے کی پوزیشن میں رکھا ہے اور طالبان دہشت گردوں کے کرایے کے ٹٹوؤں اور غیر ملکی دہشت پسند گروپوں کی سرکوبی کے لیے جتنی جلد ممکن ہو سکے گا جوابی کارروائی کی جائے گی۔

واضح ہو کہ طالبان خود کش بمبار نے دوشنبہ کی صبح سمنگان صوبے کے ایبک شہر میں افغانستان کے سراغرساں ادارے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکورٹی کے ایک اڈے سے باہر کار بم دھماکہ کیا ۔ دھماکے کے بعد اس کے ساتھی دہشت گرد فائرنگ کرتے ہوئے اس سرکاری کمپاؤنڈ میں داخل ہو گئے اور وہاں تعینات سلامتی دستوں پر فائرنگ کر کے 11سیکورٹی جوانوں کو ہلاک اور متعدد غیر فوجیوں کو زخمی کر دیا ۔

صوبائی کونسل کے نائب سربراہ محمد ہاشم سروری نے کہا کہ خود کش کار بمبار نے صوبائی دارالخلافہ ایبک میں انٹیلی جنس سروس محکمہ کی عمارت کو نشانہ بناکر جو دھماکہ کیا وہ اس قدر طاقتور تھا کہ اس کی آواز میلوں دور تک سنی گئی اور ایک بہت بڑے علاقہ کے اندر واقع عمارتوں اور مکانات کو نقصان پہنچا سمن گان علاقہ میں حریف انتہاپسندوں کے درمیان جھڑپوں کا میدان بنا رہا ہے اور کچھ اسلامی انتہاپسندوں کا تعلق ،جن میں زیادہ تر ازبیک ہیں، اسلامی تحریک ازبکستان سے ہے۔

صوبائی گورنر کے ترجمان عصمت اللہ مرادی کے مطابق اتوار کے روز طالبان نے شمالی قندوز صوبے کی چوکیوں پر حملہ کیا تھا جس میں افغان سلامتی دستوں کے14اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔امام صاحب ضلع میں طالبان نے 8پولس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا جبکہ چار سدہ ضلع میں انہوں نے تین فوجی جوانوں اور تین حکومت نواز لڑاکوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *