واشنگٹن:(اے یو ایس )معیشت اور بالخصوص معاشی بحرانوں کے دوران بینکوں کی اہمیت کو سمجھنے میں مدد فراہم کرنے والے تحقیقی کام پر تین امریکی ماہرینِ معیشت کو 2022 کا نوبیل انعام برائے اقتصادی علوم دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ماہرین معیشت بین برنینکی، ڈگلس ڈائمنڈ اور فلپ ڈبوگ اس سال نوبیل انعام کے حق دار قرار دیے گئے جنہوں نے 1980 کی دہائی میں اس تحقیق کی بنیاد رکھی تھی جس کے بعد معاشی بحرانوں کے دوران بینکوں کو درپیش خطرات اور ان کی مد سے معاشی بحرانوں کو قابو پانے کے لیے نئے راستے سامنے آئے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ تینوں ماہرین کے تجزیات مالیاتی مارکیٹ کے لیے ضوابط کی تشکیل اور معاشی بحرانوں سے نکلنے کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔اس سے قبل رائل سوئیڈش اکیڈمی طب، فزکس، کیمسٹری، ادب اور امن کے شعبوں کے لیے نوبیل انعام کا اعلان کر چکی ہے۔
رواں برس دسمبر میں ایک تقریب کے دوران نوبیل انعام کے فاتحین اور ان کے درمیان انعامی رقوم تقسیم کی جائیں گی۔سال 2022 کے لیے معیشت کے لیے نوبیل انعام حاصل کرنے والے بین ایس برنینکی 1953 میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 1979 میں میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سےپی ایچ ڈی مکمل کیا تھا۔ وہ اس وقت واشنگٹن ڈی سی میں قائم تھنک ٹینک ‘دی بروکنگس انسٹی ٹیوشن’ سے وابستہ ہیں۔مشترکہ طور پر یہ اعزاز حاصل کرنے والے دوسرے اقتصادی ماہر ڈگلس ڈائمنڈ بھی 1953 میں پیدا ہوئے اور انہوں نے 1980 میں ییل یونیورسٹی ہوانا سے معاشی امور میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔ جب کہ نوبیل انعام حاصل کرنے والے تیسرے ماہر فلپ ڈبونگ نے بھی ییل یونیورسٹی سے 1979 میں پی ایچ ڈی مکمل کیا تھا۔
نوبیل انعام کے ساتھ دی جانے والی لگ بھگ 9 لاکھ ڈالر کی انعامی رقم مذکورہ تینوں ماہرین میں برابر تقسیم کی جائے گی۔واضح رہے کہ دھماکہ خیز مواد ‘ڈائنامائٹ’ ایجاد کرنے والے سوئیڈش سائنس دان الفریڈ نوبیل کی وصیت کے بعد 1901 میں نوبیل انعام کا ا?غاز کیا گیا تھا۔ ہر سال یہ انعام سائنس، ادب اور امن کے فروغ جیسے شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد کو دیاجاتا ہے۔الفریڈ نوبیل کی وصیت میں اقتصادیات کا شعبہ شامل نہیں تھا۔ اس شعبے کے لیے سوئیڈن کے مرکزی بینک کے 1968 میں اس اعزاز کی بنیاد رکھی اور اگلے برس 1969 میں اقتصادیات کا پہلا نوبیل انعام مشترکہ طور پر ناروے سے تعلق رکھنے والے رانگنار فرش اور ڈچ ماہر معیشت جین ٹنبرگن کو دیا گیا تھا۔