not to stop Pakistan from Taliban support is one of the reasons of US failure in afghanistan : lawmakers Jack Reidتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن: ایک اعلیٰ امریکی قانون ساز نے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان کو طالبان کی حمایت روکنے میں ناکام رہا ہے اور یہ افغانستان میں ‘امریکہ کی ناکامی کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔ سینیٹر جیک ریڈ نے منگل کو افغانستان کے بارے میں کانگرس کے مباحثے کے دوران کہا کہ امریکی فوج کی واپسی اور اس کے ارد گرد کے واقعات بیرونی اثرات سے مختلف نہیں تھے۔ عراق میں ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا ، طالبان کے لیے پاکستان کی حمایت سے نمٹنے میں ہماری ناکامی اور سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دستخط شدہ ناقص دوحہ معاہدے نے افغانستان میں ہماری ناکامی کی راہ ہموار کی۔

سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے رکن سینیٹر جم انہوف نے کہا کہ افغان حکومت اب ان دہشت گردوں کی قیادت کر رہی ہے جن کا طویل عرصے سے القاعدہ سے رابطہ رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے لیے حکومت پاکستان کے رحم و کرم پر ہیں۔ یہاں تک کہ اگر ہم وہاں داخل ہوبھی جائیں ، تو ہم افغانستان میں القاعدہ پر حملہ نہیں کر سکتے کیونکہ ہمیں اس بات کی فکر ہے کہ طالبان وہاں موجود امریکیوں کے ساتھ کیا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو ایماندار ہونا چاہیے۔ صدر جو بائیڈن کے تباہ کن فیصلے کی وجہ سے امریکی خاندانوں پر دہشت گردی کا خطرہ بڑھ رہا ہے اور ان خطرات سے نمٹنے کی ہماری صلاحیتیں ختم ہو گئی ہیں۔

سماعت کے دوران سینیٹر ریڈ نے کہا کہ امریکہ جنگ کے دوران طالبان کو پاکستان سے مل رہی حمایت سے نمٹنے میں ناکام رہا ، یہاں تک کہ امریکی سفارت کاروں نے پاکستانی رہنماو¿ں سے ملاقات کی اور اس کی فوج نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ طالبان نے دوبارہ منظم ہونے کے لیے پاکستان میں پناہ لی۔ حال ہی میں بڑھتی ہوئی طالبان کی انتہا پسندی کو دوحہ معاہدے سے جوڑا جا سکتا ہے جس پر 2020 میں اس وقت کے صدرر ٹرمپ نے دستخط کیے تھے۔

ریڈ نے کہا کہ ہمارے اتحادی شراکت داروں اور یہاں تک کہ افغان حکومت کی غیر موجودگی میں سابق ٹرمپ انتظامیہ اور طالبان کی طرف سے دستخط کیے گئے معاہدے نے افغانستان میں مکمل بین الاقوامی موجودگی کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔سینیٹر انہوف نے کہا کہ امریکہ کا اب افغانستان میں قابل اعتماد اتحادی نہیں ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *