کابل: انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے ایران سے ہزاروں افغان مہاجرین کی جبری واپسی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران سے روزانہ 3000 سے زائد افغان مہاجرین کو زبردستی ملک بدر کیا جاتا ہے۔
اپنی تازہ ترین رپورٹ میں تنظیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2021 میں 10 لاکھ سے زائد افغان باشندوں کو ایران سے نکالا یا واپس کیا گیا جب کہ ہزاروں دیگر پناہ گزین بہتر ذریعہ معاش اور روزگار حیات کے لیے ملک چھوڑ رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ” افغان شہریوں کو ایک پیچیدہ انسانی بحران، بے روزگاری، غذائی عدم تحفظ اور جانوں کے ضیاع کا سامنا ہے۔ وہ ایران کا سفر کرتے ہیں، لیکن انہیں بزور طاقت اور تشدد کے ذریعے ایران سے نکال دیا جاتا ہے اور وہ ا فغانستان واپس چلے جاتے ہیں ۔ انیس سالہ ایمل ان لوگوں میں سے ایک ہے جو افغانستان چھوڑ کر ایران جانا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ سات افراد پر مشتمل خاندان کا واحد کمانے والا ہے۔میں جانتا ہوں کہ ایران جانا مشکل ہے، سرد موسم میں بہت سے مسائل ہیں،میں یہاں بے روزگار ہوں۔ جس کی وجہ سے مجھے ایران جانا پڑا تھا۔”ہر روز سینکڑوں لوگ مختلف اقتصادی وجوہات اور چیلنجوں کی وجہ سے ایران آتے ہیں، زیادہ خطرے والے اور غیر قانونی راستے عبور کرتے ہیں۔
دریں اثناءامارت اسلامیہ کا کہنا ہے کہ وہ نوجوانوں کے لیے ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے کام کر رہی ہے تاکہ شہریوں کو ایران اور دیگر ممالک کا غیر قانونی سفر کرنے سے روکا جا سکے۔امارت اسلامیہ کے ترجمان بلال کریمی نے طلوع نیوز کو بتایا کہ امارت اسلامیہ ہمارے محب وطن نوجوانوں اور نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر پڑوسی ممالک میں جانے سے روکنے اور اپنے ملک میں رہنے اور اپنے وطن کی خدمت میں اپنی توانائیاں صرف کرنے سے روکنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔
