ماسکو:(اے یوایس)روس نے گذشتہ گھنٹوں کے دوران میڈیا کی زبان کی رفتار کو ایڈجسٹ کرنے کا اعلان کیا تاکہ کسی ایسے بیانیے کو روکا جا سکے جو اس کی جنگ کے لیے نقصان ثابت ہو رہا ہو۔روسی کمیونیکیشن ریگولیٹری اتھارٹی نے مقامی میڈیا کو ہدایت کی کہ وہ یوکرین کے خلاف جاری آپریشن کے دوران ”حملہ“، چڑھائی” یا”اعلان جنگ“ کی اصطلاحات کااستعمال نہ کرے۔ اس میں سیاسی شخصیات اور ان کے خاندانوں کی طرف سے شا ئع ہونے والے بیانات کوبھی شامل کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب روسی حکام کے بیٹوں، خاص طور پر نوجوانوں میں ملک میں جنگ مخالف جذبات میں اضافے کے ساتھ فوجی آپریشن کے خلاف آوازیں اٹھنے لگی تھیں۔
بہت سے سینیر روسی حکام خاموش رہے مگر ان کے بیٹے جنگ کی مذمت کرنے والی سوشل میڈیا پوسٹوں کے ایک طوفان میں شامل ہوئے۔کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کی 24 سالہ بیٹی لیزا پیسکووا نے انسٹاگرام پر ایک تصویر پوسٹ کی جس کے عنوان کے ساتھ لکھا ہے “جنگ نہیں!لیکن اس نے ایک گھنٹے سے بھی کم وقت بعد اس پوسٹ پر کوئی تبصرہ کیے بغیر اسے حذف کر دیا۔اس سے چند گھنٹے قبل روسی تاجراور چیلسی کلب کے مالک رومن ابرامووچ کی بیٹی صوفیہ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شائع کی تھی جس میں اس نے زور دے کر کہا تھا کہ”یہ جنگ مسٹر پوتین کی ہے روسی عوام کی نہیں۔
انہوں نے لکھا کہ کریملن کے پروپیگنڈے میں سب سے بڑا اور کامیاب جھوٹ یہ ہے کہ زیادہ تر روسی پوتین کے ساتھ ہیں۔دریں اثنا روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کی بیٹی کی منگیتر بلاگر الیکسی سٹولیاروف نے اپنی سالگرہ کے موقع پر ایک انسٹاگرام پوسٹ میں کہا کہ سب سے بڑا تحفہ ”امن کی بحالی“ ہو گا۔سابق روسی صدر بورس یلسن کی نوعمر پوتی ماریا یوماشیوا نے ٹویٹ کیا ”نو وار“۔روس کے 24 سالہ ٹینس کھلاڑی آندرے روبلیو جمعہ کو ایک میچ جیتنے کے بعد کیمرے پر “برائے مہربانی جنگ بند کریں” لکھ کر احتجاج میں شامل ہوئے۔
