اسلام آباد:(اے یو ایس ) وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف، ان کے وزرا اور اتحادی سعودی عرب کے دورے پر سرکاری خرچ پر نہیں بلکہ اپنے ذاتی خرچ پر جا رہے ہیں۔منگل کے روز پریس کانفرنس کے دوران انھوں نے سعودی عرب کے دورے پر پاکستانی وزرا کی روانگی پر وضاحت جاری ہے۔خیال رہے کہ ایسی رپورٹس پاکستان کے مقامی ذرائع ابلاغ پر چل رہی تھیں جن میں یہ دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ شہباز شریف اپنی کابینہ، اہم اتحادیوں اور خاندان کے افراد کو پاکستان کی قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے جہاز پر سعودی عرب لے کر جا رہے ہیں۔
تاہم مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’کل سے یہ چیز چل رہی ہے۔ بہت کوشش کی اصل حقیقت بتا سکوں لیکن پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔‘’عمران خان کے سعودی عرب دورے اور شہباز شریف کے دورے میں ایک فرق ہے۔ پچھلے جتنے دورے عمران خان نے کیے وہ سرکاری خرچ پر کیے۔ سفری ضرورت کے لیے ایک بلین کا ہیلی کاپٹر چلایا۔‘’(تاہم) شہباز شریف کا سعودی عرب دورہ تمام ذاتی خرچ پر ہے۔‘انھوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کا خط ’ایس او پی کا حصہ ہے۔ یہ وزیر اعظم کی ہدایت پر پی آئی اے کو نہیں لکھا گیا۔ وزارت خارجہ نے پی آئی اے کو کہا کہ جہاز اسٹینڈ بائی پر رکھیں۔ یہ نہیں لکھا کہ بک کریں۔‘مریم اورنگزیب کہتی ہیں کہ ’شہباز شریف کے سامنے یہ آپشنز رکھی گئیں۔ شہباز شریف نے اسے مسترد کر دیا۔ 10 سال بطور وزیر اعلیٰ پنجاب وہ تمام دورے اپنے خرچ پر کرتے رہے۔
میڈیا پر یہ فہرستیں شہباز شریف کو موصول ہونے والی درخواستیں ہیں۔ ان پر فیصلہ لیا گیا تھا کہ کوئی بھی وزیر اعظم کے ساتھ سعودی عرب نہیں جائے گا۔ انھوں نے مزید وضاحت کی کہ سرکاری وفد 13 لوگوں پر مبنی ہے۔وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اتحادی سمیت تمام لوگ اپنے ذاتی خرچ پر جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ لوگ کمرشل پروازوں پر جا رہے ہیں۔مریم اورنگزیب نے یہ بھی وضاحت کی ہے کہ کوئی صحافی بھی سرکاری خرچے پر سعودی عرب کے دورے پر نہیں جا رہا۔یہ دورہ ذاتی خرچے پر پاکستان کے عوام کے لیے ہے اور اسٹریٹیجک شراکت داری کے دروازے کھولنے کے لیے ہے۔
