یروشلم : اسرائیلی قابض فوج کے آپریشن ڈویژن کے سابق سربراہ ریٹائرڈ میجر جنرل اسرائیل زیو نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کو کم نہ سمجھا جائے کیونکہ وہ بہت شاطر شخص ہے۔ زیو نے اسرائیلی چینل 12 کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ نصراللہ کو اس بات کا علم ہے کہ اسرائیل میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ان کے شاطرانہ تانے بانے والے نظریے کی تصدیق کرتا ہے جو انہوں نے 2000 میں جنوبی لبنان کے اسرائیلی قبضے سے آزاد ہونے کے بعد کہا تھا۔
ریٹائرڈ جنرل نے یہ بات زور دے کر کہی کہ نصر اللہ ہر صبح ہمارے اخبارات کامطالعہ کرتے ہیں اور شاید جب ہم ٹیلی ویژن پر گفتگو یا کوئی ٹاک شو کرتے ہیں تو وہ ہمیں بغور سنتے ہیں اور اسرائیل کے تنازعات، داخلی اختلافات ،ٹوٹ پھوٹ اور اس کے اندر کی تقسیم کو دیکھتے اور سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نصراللہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ انہیں اسرائیل کے ساتھ جنگ شروع کرنے اشتعال انگیزیوں میں ملوث ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔وہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو دوبارہ اسرائیلیوں کو اپنے خلاف متحد کرنے کے لیے متحرک ہونے کا موقع نہیں دیں گے۔
مزید برآں علمائے دین ڈاٹ نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ نصر اللہ حکومت کی توہین اور اسرائیل کی تذلیل کے لیے اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں اور اس طرح اس کی کمزوری کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ زیو نے اپنے یقین کا اظہار کیا کہ اسرائیل کو بہت کچھ دیکھنا پڑے گا اور پھر اسے ایک مخمصے کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل ایک نازک دور سے گذررہا ہے کیونکہ کوئی بھی اقدام سیاسی طور پر بندھے ہاتھوں کے باعث کشیدگی میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔
