Russia distances itself from controversial documentary on Kashmirتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: (اے یوایس)روس نے کشمیر پر روسی ڈیجیٹل چینل ریڈ فش کی طرف سے نشر ہونے والی دستاویزی فلم ’کشمیر: فلسطین ان دی میکنگ‘ سے خود کو الگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں دکھائے گئے خیال سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ہندوستان میں روسی سفارت خانے نے یہاں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ روس کا اس چینل کی رپورٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹویٹر پر روسی ریاست سے وابستہ میڈیا کے طور پر گمراہ کن نام کے ساتھ چینل کی حمایت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ چینل اپنی ادارتی پالیسی کے حوالے سے آزادانہ طور پر کام کرتا ہے۔ اگرچہ یہ توقع کی جاتی ہے کہ اسے اور دیگر علاقائی مسائل کی پیچیدگی اور تاریخی پس منظر کے بارے میں مناسب سمجھ بوجھ اور متوازن رویہ دیا جائے گا، جس کی کسی بھی پیشہ ور میڈیا سے توقع کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر معاملے پر صورتحال اور دو طرفہ تنازعات میں مداخلت نہ کرنے پر روس کا اصولی موقف بدستور برقرار ہے۔ اس کا حل صرف ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونا چاہئے اور یہ شملہ معاہدہ اور لاہور اعلامیہ کی طرح ہونا چاہئے۔واضح رہے کہ 4 فروری کو ریڈ فش میڈیا نے جموں و کشمیر پر اپنی آنے والی دستاویزی فلم کا ٹریلر سوشل میڈیا پر جاری کیا اور کہا کہ اسے 11 فروری کو نشر کیا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *