Saudi Arbia and Egypt lauds UNSC resolution on Houthisتصویر سوشل میڈیا

ریاض:(اے یو ایس)سعودی عرب اور مصر نےاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس قرار داد کا خیر مقدم کیا جس میں یمن کی ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کو ایک دہشت پسند گروہ قرار د دینے کے ساتھ ساتھ اسلحہ پر عائد پابندی میں توسیع اور سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں شہریوں اور شہری ڈھانچوں پر حملوں کی مذمت کی گئی ہے ۔حوثیوں پر پابندی پہلے مخصوص افراد اور کمپنیوں تک محدود تھی۔سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ فیصلہ دہشت گرد حوثی ملیشیا اور اس کے حامیوں کی سرگرمیوں کو ختم کرنے میں مدد دے گا۔ ان ملیشیا کے خطرے کو بے اثر کر کے اور اس دہشت گرد تنظیم کو میزائلوں، ڈرونز، معیاری ہتھیاروں اور اسلحے کی سپلائی روک دے گا۔وزارت خارجہ نے یمنی بحران کے جامع سیاسی حل تک پہنچنے کی کوششوں کے لیے اپنی حمایت کا بھی اعادہ کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی یمن کے لیے کوششوں، خلیجی اقدام اور اس کے نفاذ کے طریقہ کار، جامع قو

می مذاکرات کے نتائج اور متعلقہ سلامتی کی بنیاد پر سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 پر عمل آوری کی خواہاں ہے۔مصر کی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد حافظ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس فیصلہ سے پر تشدد کارروائیوں پر قدغن لگے گا اور شہریوں کو انسانی امداد کا پہنچانا سہل ہوجائے گا۔ علاوہ ازیںیمن بحران کے ایک سیاسی حل کی جانب پیش رفت کی راہ بھی ہموار ہو گی ۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کو ایک قرارداد منظور کی جس میں یمن کو ہتھیاروں کی ترسیل پر پابندی میں توسیع کرتے ہوئے تمام حوثی ملیشیا کو شامل کیا گیا۔گیارہ ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا اور چار ممالک ناروے، میکسیکو، برازیل اور آئرلینڈ غیر حاضر رہے۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ جنوری کے آخر میں اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک کمیٹی نے کہا تھا کہ حوثی بین الاقوامی تنظیم کی طرف سے عائد ہتھیاروں کی پابندی کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں۔تنظیم کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی 300 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کمیٹی نے مزید کہا کہ سات سال سے جاری جنگ میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا اب بھی بچوں کو لڑنے کے لیے بھرتی کر رہی ہے۔ماہرین نے وضاحت کی کہ حوثی اپنے ہتھیاروں کے نظام کے لیے ضروری اجزاءحاصل کرنے کے لیے بین الاقوامی ثالثوں کے ایک پیچیدہ نیٹ ورک کا استعمال کرتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *