Saudi cabinet commits to support UN efforts to solve Yemen political crisisتصویر سوشل میڈیا

ریاض: (اے یو ایس ) سعودی عرب نے یمن کے بحران کے پائیدار سیاسی حل کے لیے اقوام متحدہ کی مساعی کی حمایت کرنے کے اپنے عہد کا اعادہ کیا۔اس ضمن میں گذشتہ روز خادم حرمین شریفین و فرمانروائے مملکت شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی زیر صدارت سعودی کابینہ کا جدہ کے السلام محل میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں یمن کے بحران کے سیاسی حل تک پہنچنے اور برادر یمنی عوام کے دکھوں کا مداوا کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیاگیا۔کابینہ نے اجلاس میں کہا گیا کہ سعودی عرب یمن میں پائیدار امن کے قیام کے لیے سیاسی، اقتصادی اور انسانی بہبود کے شعبوں میں تعاون جاری رکھے گا۔

اجلاس کے آغاز پر کابینہ کے ارکان کو وزرا اور حکام کی دوسرے ملکوں کے حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں، دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے اقدامات، دوطرفہ تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوششوں، علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں یمن میں جنگ بندی کے عرصے کے دوران امن وامان کے قیام، انسانی امداد اور اقتصادی سہولیات کے ذریعے یمنی عوام کی مشکلات کم کرنے کے اقدام سے متعلق رپورٹس کا بھی جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے بعد سعودی پریس ایجنسی کو ایک بیان میں نامزد وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد بن عبداللہ القصبی نے بتایا کہ کونسل نے ’جی سی سی‘ اور روسی فیڈریشن کے درمیان اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے وزارتی اجلاس کے نتائج پر تبادلہ خیال کیا۔

اس کے علاوہ خلیج تعاون کونسل اور یوکرین کے درمیان مشترکہ وزارتی اجلاس منعقد کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا اور کہا گیا کہ تمام خلیجی ممالک کا یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کے بارے میں موقف یکساں ہے۔کابینہ نے ثالثی پر اسلامی تعاون کی تنظیم کی چوتھی کانفرنس کے نتائج کو سراہا۔ یہ کانفرنس جدہ میں منعقد ہوئی تھی۔اس تناظر میں مملکت کی جانب سے اپنے قیام سے لے کر اب تک ممالک کے درمیان تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے ثالثی کے لیے کی گئی عظیم کوششوں کا ذکر کیا۔

کونسل نے مملکت سمیت دہشت گردی کی مالی معاونت کو نشانہ بنانے والے مرکز کے رکن ممالک کی طرف سے دہشت گرد تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 13 افراد اور تین اداروں کو نامزد کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔ اس میں خلیج تعاون کونسل کے ممالک اور امریکا کے درمیان نتیجہ خیز تعاون کو سراہا۔وزرا کی کونسل نے متعدد ممالک میںروڈ ٹو مکہچاقدام کے آغاز پر بھی غورکیا گیا۔ یہ پروگرام اس وقت پانچ مسلمان ملکوں سے آنے والے حجاج کرام کی سہولت کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت عازمین حج کے تمام امور ان کے ملک کے اندر ہی طے کیے جاتے ہیں۔ سعودی عرب کی سرزمین میں داخلے کے بعد انہیں صرف مناسک حج ادا کرنا ہوتے ہیں۔ یہ پروگرام سعودی عرب کے وژن 2030 کے اہداف کا حصہ ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *