کربل:(اے یو ایس)شام کی ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) نے کہا ہے کہ ترکی نے ہفتہ کی صبح شمال مشرقی شام کے کوبانے میں ڈرون حملہ کر دیا جس میں اس کے تین جنگجو ہلاک ہو گئے۔ایس ڈی ایف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تین ایس ڈی ایف جنگجو بغرض علاج کوبانے گئے تھے اور وہ جیسے ہی شہر سے باہر نکلے ترکی کے ڈرون حملہ کی زد میں آگئے۔ان تینوں کی شناخت ہوزان قمیشلو، غالی الیپو اور آمید آفرین کے طور پر کی گئی ہے۔
قبل ازیں ایس ڈی ایف نے ”العربیہ“ کو بتایا کہ ترکی ہمارے زیر کنٹرول علاقوں میں افراتفری پھیلانے کے مفادات کے تحت کام کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی ان کی فوج پر حملہ کرنے کے لیے داعش کے عناصر کی حمایت کرتا ہے۔ایس ڈی ایف نے مزید کہا کہ اس کی فورسز نے حسکہ میں رہائشی محلوں کو محفوظ بنانے کے لیے ایک آپریشن شروع کیا۔ حسکہ میں غویران جیل پر حملے کے پیچھے غیر ملکی ہاتھ تھے۔کرد فورسز نے ”العربیہ“ کو بتایا کہ داعش غویران کے پڑوس میں شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے۔ داعش کے جو انتہاپسند غویران جیل کے اندر قید ہیں وہ فرار نہیں ہوسکے۔ کرد فورسزنے الحسکہ میں غویران جیل کے آس پاس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
اس سے پہلے داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد میں مشترکہ ٹاسک فورس کے کمانڈر جان برینن نے اتوار کے روز کہا تھا کہ ان کی افواج نے تنظیم کے خلاف غویران جیل (حسکہ میں) کے خلاف سلسلہ وار حملے کیے ہیں۔ یہ حملے اس وقت کیے گئے جب داعشی انتہا پسندوں نے غویران جیل پر دھاوا بول کر اپنے انتہا پسندوں کو چھڑانے کی کوشش کی تھی۔ اس کارروائی میں داعش نے جیل کے سیکیورٹی عملے کے متعدد اہلکاروں کو اغو کرلیا تھا۔واضح ہو کہ شام میں دولت اسلامیہ فی العراق الشام (داعش) کے خلاف جنگ میں ایس ڈی ایف عالمی عسکری اتحاد کا صل حلیف ہے۔
