اسلام آباد:(اے یو ایس)وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور اس کے پاکستان تحریک انصاف پارٹی(پی ٹی آئی) کے دوسرے رہنماﺅں کو سینئر صحافی ارشدشریف کے قتل کیس میں تفتیش کے لئے بلایا جائے گا۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر فیصل واوڈہ نے ارشد شریف کے بارے میں جو سنسنی خیز انکشاف کیا اس کے بعد ا ن کے قتل کے سلسلے میں کوئی شک وشبہہ ہی نہیں رہا۔ مسٹر واوڈہ نے کہا کہ ارشد شریف کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ماراگیا۔ اس کومارنے کی دھمکیاںبھی دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ارشد شریف کے ساتھ یہ حال ہوگا تو دوسروں کا تو خدا ہی حافظ ہے۔
سابق وزیر نے کہا کہ ملک میں ہی پاکستان میں ہی اس کو مارنے کا پلان بنایاگیا۔ اور جب وہ ملک سے باہر گیا تو وہ برابر اس کے ساتھ رابطے میں تھا۔انہوں نے کہا کہ اس کا موبائل اور لیپ ٹاپ اور جو تفصیلات ہے اس کو مٹایاگیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں چھاتی اور سر پر دو گولیاں لگیں ۔ اور اس بیان کو غلط قرار دیا۔ جس میں یہ کہا گیا کہ 20گولیوں سے ان کا بدن چھلنی کیاگیا ۔
تحریک انصاف پارٹی کے رہنماءنے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے پاس ایک ویڈیو ریکارڈنگ موجود ہے جس میں ان سارے لوگوں کے نام شامل ہیں۔ جو ان کے قتل کی سازش میںملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ارشد شریف ملک سے باہر جانے کے لئے تیار نہیں تھے۔ لیکن انہیں مجبور کیاگیا ہے۔ اور ان کو دھمکیاں بھی دی گئیں ۔انہوں نے ا س بات کی وضاحت کی کہ متحدہ عرب کی حکومت نے اس سے وہاں سے جانے کے لئے نہیں کہابلکہ ان کا ویزا ختم ہوگیا۔ اور اس لئے وہ کینیا چلے گئے۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ فوجی اداروں کو اس کے قتل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ان کے اس بیان کے بعد پی ٹی آئی نے ان کی پارٹی رکنیت معطل کردی اور ان کے خلاف وجہ بتاﺅ نوٹس بھی جاری کیا۔
