بروسلز: (اے یو ایس) نارتھ اٹلانٹک کونسل ( ناٹو) کے وزرائے دفاع کے دو روزہ اجلاس میں جو 12اور13کو ناٹو کے ہیڈ کوارٹرز برسلز میں منعقد ہوا برطانیہ اور فرانس نے پیر کے روز یوکرین پر روسی میزائل حملوں کے بعد یوکرین کے دفاع اور بہتر بنانے میں تعاون دینے کا عہد کیا۔برطانیہ نے یوکرین کو ایر ڈیفنس میزائل فراہم کرنے کا وعدہ کیا اور فرانس نے کہا کہ وہ اپنا ذاتی طیارہ شکن دفاعی نظام یوکرین کو دے گا۔ اجلاس میں امریکی وزیر دفاع سمیت ناٹو ممبر ممالک کے تمام وزرائے دفاع شریک ہوئے جبکہ سویڈن اور فن لینڈ، جوکہ اب تک ناٹوکے مکمل ممبر نہیں، کو شرکت کی باقاعدہ دعوت دی گئی تھی۔ اجلاس میں یوکرین پر روسی فوج کے تازہ حملے اور دیگر دفاعی مسائل زیر غور آئے۔
اس حوالے سے اجلاس سے ایک روز قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناٹو کے سیکرٹری جنرل یین اسٹولٹنبرگ نے کہا تھاکہ مذکورہ اجلاس کا مقصد واضح ہے کہ ناٹو اس تنازعہ میں باقاعدہ فریق نہ ہونے کے باوجود یوکرین کے ساتھ اس وقت تک کھڑا ہے جب تک اس کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مدد روس اور یوکرین کی جاری اس جنگ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ جنگ صدر پوتین نے شروع کی ہے، وہ ہی اپنی افواج کے یوکرین سے انخلا کے ذریعے اسے فوری ختم کریں۔
سیکرٹری جنرل نے اعلان کیا کہ اگلے ہفتے ناٹو ایک طویل عرصے سے رکی ہوئی اپنی ڈیٹرینس (جوہری) مشق ’ثابت قدم دوپہر‘ کا انعقاد کرے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ معمول کی سالانہ تربیتی مشق ہے جو ہمارے وسائل کو محفوظ اور مو¿ثر رکھنے کیلئے کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ صدر پوتین کی درپردہ ایٹمی دھمکیاں خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔روس جانتا ہے کہ ایٹمی جنگ نہیں جیتی جا سکتی اور نہ ہی اسے کبھی لڑنا چاہیے۔سیکرٹری جنرل یین اسٹولٹنبرگ نے مزید کہا کہ ہم روس کی ایٹمی قوتوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید اعلان کیا کہ اس وزارتی اجلاس میں ہم اپنے گولہ بارود اور دیگر حربی آلات کے ذخیرے کو بڑھانے کیلئے بھی فیصلے کریں گے۔
تصویر سوشل میڈیا 