واشنگٹن:(اے یو ایس ) ایک مشہورامریکی کاروباری شخصیت قاسم ابو ناصر سعودی عرب میں حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے عقاب میلے سے بے حد متاثر ہوئے ہیں جس کے بعدانہوں نے آئندہ سال اس میلے میں بہ نفس نفیس حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں اونٹوں کے مقابلے کراتا ہوں مگر شاہینوں کے مقابلے دیکھ کرانہیں بہت لطف آیا ہے۔امریکی”قاسم ابو ناصر“نے شاہ عبدالعزیز فالکن فیسٹیول 2022 میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔ قاسم نے جمعرات کو ختم ہونے والے عقاب میلے میں شرکت کی تھی اور آئندہ سال ہونے والے میلے میں عقاب کے مقابلوں میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
حالیہ عقاب میلہ ریاض کے شمال میں واقع سعودی فالکنز کلب کے صدر دفتر میں اختتام پذیر ہوا۔ قاسم ابو ناصر نے کہا کہ اسے یہ میلہ بہت پسند آیا اور وہ آج سے ہی آئندہ سال ہونے والے میلے میں شرکت کی تیاری کرے گا۔سعودی حلقوں اور مشرق وسطیٰ کے معروف امریکی تاجر نے اونٹوں کے کئی مقابلے جیتنے کے بعد شاہ عبدالعزیز فالکن فیسٹیول میں جو کچھ دیکھا اور فالکن ریسنگ کے طریقہ کار کوسراہا اور خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آج تک اونٹوں کے مقابلے دیکھے ہیں مگر مزائن جیسے عقاب کے مقابلوں سے میں بہت زیادہ لطف اندوز ہوا۔
ابو ناصر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سعودی ورثے میں بڑی دلچسپی، چاہے وہ فالکن ہوں یا اونٹ، اس قدیم ورثے کو مقامی دائرے سے ہٹا کر عالمی افق کو اپنانے میں کامیاب ہوئی۔ میں نے شاہ عبدالعزیز فالکن میں بہت سے غیر سعودی اور غیر خلیجی شرکا کو دیکھا۔ یہ میلہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ یہ تیزی کے ساتھ پھل پھول رہا ہے اور اس میں پوری دنیا سے عقاب کے شوقین شرکت کرنے لگے ہیں۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکی قاسم ابو ناصر نے اونٹوں کی دوڑیں لگا کر اور اس میدان میں لاکھوں ریال کی سرمایہ کاری کرکے اپنی ٹیم جسے سعودی برونکس کہا جاتا ہے کے ذریعے توجہ حاصل کی۔