US, Palestinian officials restart economic dialogue after 5 yearsتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن: (اے یوایس) دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی امور پر مذاکرات ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے سے پہلے سے جمود کا شکار رہے ہیں۔ اب امریکا کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی سلامتی اور خوشحالی کا خواہاں ہے۔ امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا فلسطین اقتصادی مذاکرات (یو ایس پی ای ڈی) گزشتہ پانچ برس میں پہلی بار پھر سے شروع ہوئے ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ شرکا نے امریکی حکومت اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات کی بحالی کی اہمیت کو تسلیم کیا اور تعاون کو وسعت دینے اور اسے مستحکم کرنے کا عہد کیا ہے۔

مذاکرات کے امریکی وفد میں نیئر ایسٹرین افیئرز وزارت کے نائب وزیر خارجہ یائل لیمپرٹ سمیت امریکا کے متعدد سینیئر سفارتی اور تجارتی اہلکار شامل تھے۔ بات چیت کے دوران لیمپرٹ نے فلسطینی حکام کو بتایا کہ صدر جو بائیڈن کی حکومت فلسطینی علاقوں کے لیے آزادی، سلامتی اور خوشحالی چاہتی ہے۔یائل لیمپرٹ کا کہنا تھا کہ فلسطینی معیشت کی ترقی ہمارے سیاسی مقاصد کو بھی آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔مذاکرات کے ذریعے ایک ایسا دو ریاستی حل، جس میں ایک قابل عمل فلسطینی ریاست اسرائیل کے ساتھ امن اور سلامتی کے ساتھ شانہ بشانہ رہ رہی ہو۔ ‘امریکا فلسطین اکنامک ڈائیلاگ (یو ایس پی ای ڈی) کی اس سے پہلے آخری میٹنگ 2016 میں صدر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے سے قبل ہوئی تھی۔

ٹرمپ انتظامیہ فلسطین کے حوالے سے اسرائیل کی سخت پالیسیوں کی حامی تھی اور شاید یہی وجہ ہے کہ اسی دور میں امریکا نے اسرائیل کی ایما پر تیل ابیب سے اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کا متنازعہ فیصلہ کیا تھا۔ علاقوں میں امریکی قونصل خانے کو دوبارہ کھولنے کا وعدہ کیا تھا۔ حالانکہ امریکا نے اس منصوبے کے لیے کوئی مقرر وقت فراہم نہیں کیا ہے تاہم ٹرمپ کے دور میں فلسطین کے لیے بند کی گئی امداد کو بحال کر دیا ہے۔ان اقدامات کے باوجود دونوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔ گرچہ امریکا یروشلم میں اپنے سفارت خانے کے اندر فلسطینی امور کا بھی دفتر رکھتا ہے، تاہم فلسطینی اتھارٹی نے یروشلم میں امریکی سفارت خانہ کھولنے کے رد عمل میں، واشنگٹن کے ساتھ کسی بھی شکل میں عوامی عدم تعاون کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *