واشنگٹن: امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہو گیا جب جمعہ کے روز امریکی حکومت نے 30جنوری سے چین کے لیے پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔ دراصل کچھ دن پہلے ہی چین نے کورونا کا حوالہ دیتے ہوئے چین کی جانب سے امریکی ایئرلائنز کی پروازیں منسوخ کر دی تھیں اب اس کے جواب میں امریکہ نے چینی ایئرلائنز کی 44 پروازیں بند کر دی ہیں۔ امریکی محکمہ ٹرانسپورٹیشن کے جمعہ کے حکم سے چار چینی ایئر لائنز متاثر ہوں گی۔
جو بائیڈن انتظامیہ کے اس فیصلے سے چین کی زیامین ایئرلائنز، ایئر چائنا، چائنا سدرن ایئرلائنز اور چائنا ایسٹرن ایئرلائنز کی فضائی کمپنیاں، جن کی کی 44 پروازیں منسوخ کی جا ئیں گی، متاثر ہوں گی۔چین نے ڈیلٹا ایئرلائنز، یونائیٹڈ ایئرلائنز اور امریکن ایئرلائنز کے کچھ مسافروں میں وائرس کے مثبت آنے کے بعد ان ایئرلائنز کی پروازوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔
امریکہ نے کہا ہے کہ چین کے اقدامات سے ہر ملک کی دوسرے ملک کی ایئر لائنز تک رسائی کے معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔نقل و حمل کے محکمہ نے کہا کہ چین کا امریکی ایئر لائنز کی 44 پروازوں کو بلاک کرنے کا فیصلہ عوامی مفاد کے خلاف ہے اور محکمے کو اس کے خلاف برابری کے تناسب سے جوابی کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔
