واشنگٹن: (اے یو ایس )ایسے موقع پر جب کہ روس نے یوکرین کے مشرق اور جنوب میں اپنے حملوں کو تیز تر کردیا ہے، یوکرینی حکومت نے روس کو کسی بھی قسم کی علاقائی رعایت دینے کے خیال کو مسترد کردیا ہے۔دونباس اور میکولائیو کے علاقوں کو فضائی حملوں اور بھاری گولاباری کا نشانہ بنائے ہوئے ہے۔
حالیہ ہفتوں میں روس کو فوجی ناکامیوں کودیکھتے ہوئے یوکرین سمجھوتا نہ کرنےکا موقف اپنایا ہوا ہے۔ یوکرین کے حکام کو یہ خدشہ ہے کہ ان پر امن معاہدے کے لیے زمین قربان کرنے کے لیے دباو¿ ڈالا جا سکتا ہے۔یوکرین کے صدارتی چیف آف سٹاف اینڈری یرماک نے اتوار کے روز ایک ٹویٹر پوسٹ میں کہا کہ جنگ یوکرین کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی مکمل بحالی کے ساتھ ختم ہونی چاہیے۔
اتوار کو پولینڈ کے صدر اندرزیج ڈوڈا نے قیف کے دورے کے دوران یوکرین کے موقف کی تائید کی۔ انہوں نے قانون سازوں کو بتایا کہ عالمی برادری کو روس کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرنا ہوگا اور اس میں سے کسی کی بھی قربانی دینا پورے مغرب کے لیے ایک “بڑا دھچکا” ہوگا۔
