واشنگٹن،(اے یو ایس)امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے جمعرات کو کہا ہے کہ واشنگٹن کے پاس چیزوں کو یوکرین کے مفاد میں کردینے والا منصوبہ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک تیزی سے یوکرین کو سامان بھیجنے اور فوجیوں کو تربیت دینے پر کام کر رہا ہے۔تالین میں اسٹونیا کے وزیر دفاع ”ہونو پیو کور “ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے لائیڈ آسٹن نے مزید کہا کہ روس یوکرین میں جنگ کے لیے متحرک ہو رہا ہے۔ امریکہ بالٹک ریاستوں کی خودمختاری اور آزادی کی ضمانت کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔آسٹن نے کہا کہ نیٹو ڈیٹرنس کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کو بڑھا رہا ہے اور اتحاد کے مشرقی حصے میں دفاعی سطح کو بڑھایا جا رہا ہے۔ امریکہ بھی اس اتحاد کے مشرقی حصے میں اپنی موجودگی کو مضبوط کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ بالٹک ریاستوں میں اپنی مستحکم موجودگی کو برقرار رکھے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ بحیرہ بالٹک میں اپنے اتحادیوں کی آزادی اور خودمختاری کی مضبوطی کے لیے پرعزم ہے۔ ہم مشترکہ سلامتی کو درپیش کسی بھی خطرے کو روکنے اور تحفظ فراہم کرنے میں آپ کے ساتھ متحد ہیں۔
یوکرین جنگ کے آغاز کی برسی سے قبل نیٹو کے سیکرٹری جنرل سٹولٹن برگ نے جمعرات کو کہا ہے کہ اتحاد کو روس کے ساتھ ایک طویل المدتی تصادم کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ یہ تصاد م یو کرین کی جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے موجودہ بحران سے آگے نکل جائے گا۔یاد رہے جاری جنگ کو تقریبا ایک سال ہوگیا ہے۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہمیں طویل مدت کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ لیکن یہ کئی سالوں تک چل سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر پوٹن ایک مختلف یورپ چاہتے ہیں جہاں وہ اپنے پڑوسیوں کو کنٹرول کر سکیں اور جہاں وہ فیصلہ کر سکیں کہ یہ ممالک کیا کر سکتے ہیں اور کیا نہیں۔