Yemen peace push 'serious' but next steps unclear: Saudi envoyتصویر سوشل میڈیا

صنعاء(اے یو ایس ) یمن میں سعودی عرب کے سفیر نے کہا ہے کہ تمام یمنی قوتیں جنگ کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہیں۔خبر رساں ادارے‘اے ایف پی’ کے مطابق یمن میں سعودی سفیر محمد آل جابر نے ایک بیان میں کہا کہ تمام یمنی فریق لڑائی کے خاتمے اور امن قائم کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں۔انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا کہ یہ پیش گوئی کرنا ناممکن ہے کہ براہ راست مذاکرات کب ہوں گے کیونکہ حکومت اور حوثی فی الحال ایک ساتھ بیٹھنے سے گریزاں ہیں، اس لیے یہ کہنا ناممکن ہے کہ یمن میں جنگ کے اصل فریق مذاکرات پر کب راضی ہوتے ہیں۔

گذشتہ ماہ صنعاء میں حوثی حکام کے ساتھ ملاقات کے بعد اپنے پہلے بیانات میں انہوں نے کہا کہ “ہر کوئی سنجیدہ ہے، مطلب یہ ہے کہ ہر کوئی امن کی تلاش میں ہے۔”انہوں نے مزید کہا “کچھ بھی واضح نہیں ہے، لیکن میں پر امید ہوں اور ہم امید کرتے ہیں کہ انشاءاللہ، یمنی جلد از جلد کوئی راستہ نکال لیں گے۔”یمن میں سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے تمام یمنیوں فریقوں کو میز پر بیٹھنے اور تمام مسائل پر بات چیت کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی ہے۔”تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ “آخر میں معاملہ یمنیوں سے متعلق ہے۔

دونوں فریق موجودہ وقت میں ایک ساتھ بیٹھنے سے انکاری ہیں۔”قبل ازیں یمن کی صدارتی قیادت کونسل کے سربراہ رشاد العلیمی نے کہا تھا کہ سعودی کردار آئینی حکومت اور حوثی ملیشیا کے درمیان ثالثی کا کردار ہے۔”یہ بات قابل ذکر ہے کہ الجابر نے یمنی گروپوں کو قریب لانے کے لیے مملکت کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر گذشتہ اپریل کے آخر میں صنعائ کا دورہ کیا تھا۔اقوام متحدہ اور یمن کے لیے اس کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈ برگ یمنی فریقوں پر برسوں سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے براہ راست مذاکرات کرنے پر زور دے رہے ہیں۔گرنڈن برگ نے حالیہ دنوں میں یمنی تنازع کے حل کے لیے رفتار کو برقرار رکھنے اور تمام فریقوں کی طرف سے اب تک حاصل کی گئی پیشرفت کو عملی شکل دینے پر زور دیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *