واشنگٹن: امریکی سینٹرل کمانڈ سے جاری ایک بیان کے مطابق عراق میں واقع امریکی فوجی اڈے پر ایرانی میزائل حملوں میں کم از کم11امریکی فوجی زخمی ہو گئے۔
حالانکہ اس حملہ کے فوراً بعد امریکی فوج نے کہا تھا کہ اس حملہ میں اڈے پر موجود کوئی امریکی فوج ہلاک یا زخمی نہیں ہوا ہے۔
لیکن جمعرات کے روز سینٹرل کمانڈ کے ترجمان کیپٹن بل اربن نے ایک بیان میں کہا کہ 8جنوری کو الاسد فضائی اڈے پر کیے گئے ایرانی حملہ میں اگرچہ کوئی جانی نقصان نہیں ہواہے لیکن میزائل پھٹنے سے ہونے والے دھماکوں کی آواز سے بہت سے فوجیوں پردماغی چوٹ کی علامات ظاہر ہونے کے باعث ان کا علاج کیا جارہا ہے۔
اعلیٰ افسران سے پیشگی وارننگ ملنے کے باعث حملہ کے وقت1500امریکیفوجیوں میں سے زیادہ تر بنکروں میں جا چکے تھے۔
امریکی فوج کیگذشتہ رپورٹوں کے مطابق اس حملہ سے ماودی نقصان تو بہت زیادہ ہوا تھا لیکن کائی جانی نقسان نہیں ہوا تھا۔
حملہ کے دوسرے روز امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی کہا تھا کہ رات دیر گئے کیے گئے ایرانی حملہ میں کوئی امریکی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا اور سبھی محفوظ ہیں۔ تاہم اربن نے کہا کہ حملہ کے کچھ روز بعد حفظ ما تقدم کے طور پر کچھ فوجیوں کو الاسد فضائی اڈے سے منتقل کر دیا گیا۔