19 Pakistani miners killed, many others feared trapped after rockslideتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد: صوبہ خیبر پختون خوا کے مہمند میں پہاڑی تودہ گرنے سے کم از کم19کان کن ہلاک ہو گئے۔حادثہ ہوتے ہی ریسکیو ٹیمیں متحرک ہو گئی تھیں۔ دوپہر11بجے تک 12لاشیں نکالی جا چکی تھیں لیکن اگلے دو گھنٹے کے دوران مزید چھ لاشوں کے پائے جانے اور ایک زخمی کے دم توڑ جانے سے ہلاک شدگان کی تعداد یکلخت بڑھ کر19ہو گئی۔

صوبائی ڈزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ ابھی تک 9زخمیوں کو نکالا جا چکا ہے جبکہ ملبہ تلے دبے مزید مزدوروں کو نکالنے کا کام جاری ہے۔ریسکیو1122کے ترجمان بلال فیضی نے بتایا کہ زیادہ تر زخمیوں کی، جن میں سے دو پہلے ہی زخموں کی تاب نہ لا کردوران علاج ہی چل بسے، حالت نازک ہے جس سے ہلاک شدگان کی تعداد میں اضافہ کا خدشہ ہے۔

فیضی نے بتایا کہ ابھی مزید5کان کن ملبے تلے دبے ہیں۔پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل نے مزید بتایا کہ پشاور سے پانچ ایمبولنسیں اور ایک ریکوری گاڑی مہمند بھیج دی گئی ہے۔ مہمند ضلع کے ڈسٹرکٹ پولس سربراہ طارق حبیب نے بتایا کہ پیر کی شام میںجس وقت چٹان کا ٹکڑا گرا تو اس وقت 40تا 50مزدور سائٹ پر کام کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ عام طور پر ان ماربل کانوں میں کثیر تعداد میں مزدور کام کرتے ہیں لیکن خوش قسمتی سے ان میں سے اکثریت کام ختم کر کے گھر واپس جا چکی تھی ۔

دریں اثناپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئندہ اس طرح کے حادثات کی روک تھا م کے لیے جلد اور موثر اقدام کیے جائیں۔انہوں نے ٹوئیٹر کے توسط سے کہا کہ صوبائی حکومت یہ امر یقینی بنائے کہ مزدور کی جان کی قیمت دو وقت کی روٹی نہ بنے ۔

انہوں نے پی پی پی کارکنان سے اپیل کی کہ وہ ریسکیو آپریشن میں انتظامیہ کی مدد اور متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک بنیں اور انہیں دلاسہ دیں و ان کے زخموں پر مرہم رکھیں۔ بلاول نے جاں بحق مزدوروں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی و یکجہتی کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *