واشنگٹن:امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک پرائمری اسکول میں ایک بندوق بردار کی اندھا دھند فائرنگ میں کم از کم21افراد ہلاک اور کم و بیش درجن بھر زخمی ہو گئے۔ ہلاک شدگان میں دوسری سے چوتھی جماعت تک کے 19بچے بھی شامل ہیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق جس 18سالہ بندوق بردار نے جنوبی ٹیکساس کے اوالڈے شہر میں واقع راب پرائمری اسکول میں فائرنگ کی وہ بعد میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی فائرنگ میں مارا گیا۔
تحقیقات کاروں نے بتایا کہ حملہ آور ایک ہینڈ گن، ایک اے آر 15-نیم خود کار رائفل اور کارتوسوں کی پیٹی سے لیس تھا۔ حملہ آور کی شناخت سلواڈو راموس کے طور پر کی گئی ہے جو سان انٹونیو کے مغرب میں85میل کی دوری پر واقع علاقہ لاٹینو کمیونٹی کا رہائشی تھا۔قانون نافذ کرنے والے ایک عہدیدار نے جسے اس ضمن میں کسی کو کچھ بتانے کا اختیار حاصل نہیں تھا، اپنا نام صیغہ راز میں رکھنے کی شرط پر بتایا کہ وہاں تعینات بارڈر پیٹرول کا ایک ایجنٹ فائرنگ شروع ہوتے کسی مدد کا انتظار کیے بغیر اسکول میں گھس گیا اور اندر پہنچتے ہی اس نے حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
ایجنٹ بھی زخمی ہو گیا لیکن کسی طرح وہ اسکول سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گیا۔ دسمبر2012میں نیو ٹاو¿ن کنیکٹی کٹ کے سینڈی ہوک ایلیمنٹری میں ہوئی فائرنگ کے بعد، جس میں 20بچے سمیت26افراد ہلاک ہوئے تھے، یہ اب تک کی نہایت ہلاکت خیز واردات ہے۔پولس ذرائع کے مطابق یہ لڑکا اپنی دادی کو گولی سے ہلاک کرنے کے بعد اس اسکول میں گھسا تھا۔
