نئی دہلی: ہندوستان اور امریکہ نے ایک مشترکہ بیان جاری کر کے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ 26/11ممبئی اور پٹھانکوٹ دہشت گردانہ حملوںکے مجرموں کے خلاف کارروائی کرے اور اس امر کو یقینی بنائے کہ دہشت پسند گروپ اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے اس کی زمین کو استعمال نہیں کریں گے۔
مشترکہ بیان میں ، جو تیسرے امریکہ۔ہند انسداد دہشت گردی مشترکہ ورکنگ گروپ اجلاس کے بعد جاری کیا گیا،کہا گیا ہے ”دونوں ممالک ا اس امر پر زور دیتے ہیں کہ پاکستان کو اس امر کو یقینی بنانے کی کہ اس کی سرزمین کو دہشت گردانہ مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرنے دیا جائے گا ہنگامی ،ٹھوس اور پائیدار اقدامات کر نے نیز 26/11ممبئی اور پٹھانکوٹ حملوں سمیت اس قسم کے تمام دہشت گردانہ حملوں کے قصور واروں کو کیفر کردار تک پہنچائے جانے کی فوری ضرورت ہے۔
واضح ہو کہ اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دیے گئے پاکستان میں سرگرم دہشت پسند گروپ لشکر طیبہ نے 2008میں ممبئی میں تین روز تک دہشت گردانہ کارروائیاں جاری رکھی تھیں۔خبروں کے مطابق ان واقعات میں کم از کم 195 افراد بشمول 22 غیر ملکی ہلاک3سو سے زائد دیگرافراد زخمی ہوئے تھے۔ دہشت گردی کی یہ تمام کاروائیاں ممبئی کے جنوبی حصے میں ہوئیں، جن میں بھیڑ بھاڑ والے چھتر پتی شیواجی ٹرمینس ریلوے اسٹیشن، دو فائیو اسٹار ہوٹل اوبرائے ٹرائیڈینٹ اور تاج محل پیلیس اینڈ ٹاور ، لیوپولڈ کیفے ، کاما اسپتال، یہودیوں کے مرکز نریمان ہاؤس، میٹرو ایڈلبس مووی تھیٹر اور پولیس ہیڈ کوارٹرز میں فائرنگ ، اور ولے پارلے میں ہوائی اڈے کے قریب ایک ٹیکسی بم دھماکا شامل ہے۔ پولس ہیڈ کوارٹر پر فائرنگ میں پولیس کے تین افسران بالا بشمول انسدادِ دہشت گردی کے سربراہ مارے گئے تھے۔
مذاکرات کے دوران امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کے عوام اور حکومت کی جنگ میں اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ تبادلہ خیال میں ہندوستان کی جانب سے وزارت خارجہ میں انسدا دہشت گردی امور کے جوائنٹ سکریٹری مہاویر سنگھوی اور امریکہ کی جانب سے وزارت کارجہ میں کو آرڈینیٹر برائے انسداد دہشت گردی ناتھن اے سیلز تھے۔مذاکرات کے دوران فریقین نے دہشت گردوں کے استعمال کی علانیہ مخالفت اورسرحد پار سے ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید مذمت کی ۔
فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ القاعہد،دولت اسلامیہ فی العراق و الشام /داعش اور پاکستان مقیم دہشت گرد گروپوں لشکر طیبہ، جیش محمد اور حزب المجاہدین کے خلاف ٹھوس کارروائی کرنے کی ضرور ت پر زور دیا۔فریقین نے دہشت گرد تنظیموں، گروپوں اور افراد کے خلاف پابندیوں اور بندشوں کے طریقہ ہائے کار پر بھی توجہ مرکوز رکھی۔امریکہ نے 2019پلوامہ دہشت گردانہ حملہ کے بعد مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل 1267کمیٹی کے ذریعہ عالمی دہشت گرد قرار دلوانے میں اہم کرادار ادا کیا تھا۔